’ مشن کا مقصد بی آئی ایس معیارات پر عمل کرتے ہوئے ۵۵ لیٹر فی کس پینے کا صاف پانی روزانہ فراہم کرنا ہے‘
جموں//
وزیر اعلیٰ‘عمر عبداللہ نے آج یہاں سول سکریٹریٹ میں محکمہ جل شکتی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس میں جموں کشمیر میں جل جیون مشن (جے جے ایم) کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے مشن کے مقاصد کے حصول کیلئے موثر نفاذ اور مضبوط مانیٹرنگ میکانزم کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعلیٰ نے شفافیت اور احتساب کو بڑھانے کیلئے مضبوط تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ میکانزم کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ مخصوص علاقوں سے موصول ہونے والی شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے اور ان مانیٹرنگ ایجنسیوں کی خدمات حاصل کی جائیں تاکہ ان کے فوری ازالے کی جا سکیں۔ مزید برآں انہوں نے زمین کے اوپر پانی کی فراہمی کے پائپ وں کے نامناسب طریقے سے بچھانے اور متاثرہ علاقوں میں آبی وسائل کی پائیداری کو یقینی بنانے سے متعلق خدشات کو دور کرنے پر زور دیا۔
اجلاس میں پانی کے معیار کی نگرانی پر بھی توجہ مرکوز کی گئی اور چیف منسٹر نے پنچایت کی سطح پر پانی سمیتی کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے متعلقہ وزراء اور ممبران اسمبلی کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کی حوصلہ افزائی کی تاکہ ان کمیٹیوں کی تاثیر کو بڑھانے میں ان کے کردار اور ذمہ داریوں کی وضاحت کی جاسکے۔
اس کے علاوہ اجلاس میں دیہی پانی کی فراہمی اور نل جل مترا پروگرام کی توسیع ، ای بلنگ سسٹم اور دیگر آپریشنل پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور مشن کے مقاصد کے حصول کیلئے محکمے میں افرادی قوت کی کمی کو دور کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
وزیراعلیٰ نے جل جیون مشن کے تحت ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس رفتار کو برقرار رکھنے اور چیلنجوں پر قابو پانے کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے جموںکشمیر کے ہر گھر کو پینے کا صاف اور قابل اعتماد پانی فراہم کرنے کے مشن کے وڑن کو عملی جامہ پہنانے میں مکمل حکومتی تعاون کا یقین دلایا۔
اجلاس کے دوران ایڈیشنل چیف سکریٹری جل شکتی شالین کابرا نے مشن کی پیش رفت، اہداف اور چیلنجوں کا جامع جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جموں کشمیر میں۸۱ فیصد گھروں کو جل جیون مشن کے تحت نل کے پانی کی فراہمی سے جوڑا گیا ہے اور بقیہ اہداف کو حاصل کرنے کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ مشن کا مقصد بی آئی ایس۱۰۵۰۰ معیارات پر عمل کرتے ہوئے ۵۵ لیٹر فی کس پینے کا صاف پانی روزانہ فراہم کرنا ہے۔ متبادل اور موثر ڈیزائن کو اپنانے کے ساتھ ساتھ تفصیلی پروجیکٹ رپورٹس (ڈی پی آر) کی تفصیلی تکنیکی جانچ پڑتال سے لاگت میں ۵۲۲ کروڑ روپے کی نمایاں بچت ہوئی ہے، جو کارکردگی اور جدت طرازی کے لئے محکمہ کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔
وزیراعلیٰ نے مشن کے نفاذ کے دوران درپیش مختلف چیلنجوں کا جائزہ لیا جن میں کم ٹینڈر رسپانس، جموں و کشمیر میں گیلونائزڈ آئرن (جی آئی) پائپوں کی فراہمی میں تاخیر اور متعدد اضلاع میں خشک بور ویلوں کے واقعات شامل ہیں۔ الیکٹرو مکینیکل مسائل کو بھی اہم خدشات کے طور پر اجاگر کیا گیا جو منصوبوں کی بروقت تکمیل کو متاثر کرتے ہیں۔
جل جیون مشن کے تحت مجوزہ پروجیکٹ کا سائز۳۲۵۳؍ اسکیموں کا احاطہ کرتا ہے جس کا مقصد پانی کی فراہمی کے پائیدار نظام کو یقینی بنانا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈسٹرکٹ پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹس (ڈی پی ایم یوز) کا قیام اور کنسلٹنٹس کی جانب سے مسلسل تکنیکی جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ مشن کے معیار اور کامیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔
اجلاس میں وزیر جل شکتی، جنگلات، ماحولیات اور ماحولیات و قبائلی امور جاوید احمد رانا، وزیراعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، چیف سکریٹری اٹل ڈولو، ایڈیشنل چیف سکریٹری جل شکتی شالین کابرا، وزیراعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری دھیرج گپتا، پرنسپل سکریٹری فنانس، کمشنر سکریٹری ایچ اینڈ یو ڈی ڈی، کمشنر سیکرٹری جنگلات، ماحولیات اور ماحولیات نے شرکت کی۔ مشن ڈائریکٹر جے جے ایم اور متعلقہ محکموں کے دیگر سینئر افسران۔