نئی دہلی، 27 جنوری (یو این آئی) عام آدمی پارٹی (آپ) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے پارٹی کا انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہلی کے لوگوں کے لئے کیجریوال کی گارنٹی ہے اور انہیں پورا یقین ہے کہ دہلی کے لوگ دوبارہ جھاڑو کا انتخاب کریں گے ۔
انتخابی منشور کو جاری کرتے ہوئے مسٹر کیجریوال نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے روزگار، خواتین کے لئے سمان ، سنجیونی اور پجاری گرنتھی یوجنا، پانی کے غلط بلوں کی معافی، ڈاکٹر امبیڈکر اسکالرشپ، طلبہ کے لیے مفت بس سفر اور میٹرو کے کرایوں میں 50 فیصد رعایت شامل ہیں۔ ہم اگلے پانچ برسوں میں 15 گارنٹیاں پوری کریں گے ۔ اس کے ساتھ ساتھ مفت بجلی، پانی، تعلیم، علاج، خواتین کے لیے بس سفر اور بزرگوں کے لیے تیرتھ یاترا کی سہولت پہلے کی طرح جاری رہے گی۔ آپ حکومت کے تحت، ہر خاندان کو ماہانہ 25 ہزار روپے کا فائدہ مل رہا ہے ۔ اگر کمل کا بٹن دب گیا تو اتنا زیادہ بوجھ بڑھ جائے گا۔
مسٹر کیجریوال نے کہا کہ آج ہم دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے ‘کیجریوال کی گارنٹی’ جاری کر رہے ہیں۔ کیجریوال کی گارنٹی کا مطلب ہے ایسی پکی گارنٹی ، جس میں کوئی خامی نہیں ہے ۔ جس طرح یہ لوگ کبھی سمکلپ پترا کہتے ہیں اور کبھی کچھ اور کہتے ہیں۔ سب جانتے ہیں کہ ان کے ریزولیوشن لیٹر جعلی ہیں۔ جب لوک سبھا انتخابات کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ وہ ہر ایک کو 15 لاکھ روپے دیں گے ۔ ڈیڑھ سال بعد وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ یہ ایک انتخابی جملہ تھا۔
مسٹر کیجریوال نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، کانگریس یا دیگر پارٹیاں انتخابات کے دوران جو بھی اعلان کرتی ہیں، وہ صرف انتخابی نعرے ہیں۔ ہر کوئی مختلف ناموں سے اعلانات کرتا ہے ۔ ہم نے گارنٹی کا لفظ استعمال کرنا شروع کیا تو اب ان لوگوں نے بھی گارنٹی کا لفظ استعمال کرنا شروع کر دیا ہے ۔ اب تو انہوں نے گارنٹی کا لفظ بھی برباد کر دیا ہے ۔ یہ کیجریوال کی گارنٹی ہے ، مودی کی گارنٹی نہیں۔
سابق وزیراعلی نے کہا کہ مرکزی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق دہلی میں سب سے کم بے روزگاری ہے ۔ قومی سطح پر تقریباً چھ فیصد بے روزگاری ہے لیکن دہلی میں تقریباً دو فیصد بے روزگاری ہے ۔ انہوں نے کہا "چاہے ایک شخص کتنا ہی بے روزگار ہو، ایک بے روزگار شخص ہمیشہ بے روزگار رہتا ہے ۔
ہم چاہتے ہیں کہ دہلی میں ایک بھی شخص بے روزگار نہ ہو۔ ہمیں بہت دکھ ہوتا ہے جب ہمارے بچے تعلیم حاصل کر کے گھر بیٹھے ہوتے ہیں اور ان کے پاس کام نہیں ہوتا۔ دہلی کے ڈھائی کروڑ لوگ میرا خاندان ہیں۔ ایسا لگتا ہے جیسے میرے خاندان میں کوئی پڑھا لکھا ہو اور گھر بیٹھا ہو اور ہم اس کے لیے روزگار کا کوئی بندوبست کرنے سے قاصر ہوں۔ ہمارے پاس منیش سسودیا، آتشی، سنجے سنگھ، راگھو چڈھا، گوپال رائے ، سوربھ بھاردواج، ستیندر جین ہیں۔ یہ سب لوگ پڑھے لکھے ہیں۔ ہم ایک مکمل منصوبہ بنا رہے ہیں کہ دہلی کے ہر بچے کو کس طرح روزگار دیا جائے گا۔
مسٹر کیجریوال نے کہا کہ حکومت بننے کے بعد ہر ماہ ہر خاتون کے کھاتے میں 2100 روپے جمع ہوں گے ۔ حکومت بنانے کے بعد ہم اسے جلد از جلد نافذ کریں گے ۔ 60 سال کی عمر کو عبور کرنے کے بعد ہمارے بزرگ یہ فکر کرنے لگتے ہیں کہ اگر وہ بیمار ہوگئے تو کیا ہوگا؟ علاج کہاں ہوگا، بچوں کا علاج ہوگا یا نہیں؟ میں تمام بزرگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ جب تک آپ کا بیٹا زندہ ہے میں آپ کو بہترین علاج فراہم کروں گا۔ چاہے مجھے سرکاری اسپتال میں علاج کرانا پڑے یا پرائیویٹ اسپتال میں۔ دہلی حکومت اس کے تمام اخراجات برداشت کرے گی۔
آپ کے لیڈر نے کہا کہ ایک سال پہلے تک دہلی میں ہر کسی کا پانی کا بل صفر آتا تھا۔ پھر انہوں نے سازش کی اور ہم سب کو ایک ایک کرکے جھوٹے مقدمے میں جیل بھیج دیا۔ پتا نہیں اس کی پیٹھ کے پیچھے کون سی سازش تھی۔ جب میں جیل سے باہر آیا اور عوام کے درمیان گیا تو معلوم ہوا کہ لوگوں کو پانی کے کئی ہزار روپے کے بل آئے تھے اور تمام بل غلط تھے ۔ جن لوگوں کے پانی کے بل غلط آئے ہیں۔ انہیں بل ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ہماری حکومت بننے کے بعد تمام غلط بل معاف کر دیے جائیں گے ۔