نئی دہلی//حکومت ہند نے آج کہا ہے کہ وہ امریکہ یا کسی بھی ملک میں غیر قانونی امیگریشن کے خلاف ہے کیونکہ اس کا تعلق منظم جرائم سے ہے اور امریکہ میں غیر قانونی طور پر رہنے والے جن کی قومیت کی تصدیق ہو جائے گی، انہیں واپس لانے میں حکومت ہند تعاون کرے گی۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے یہاں ایک باقاعدہ بریفنگ میں غیر قانونی امیگریشن سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا ‘‘ہم غیر قانونی امیگریشن کے خلاف ہیں، خاص طور پر اس لیے کہ یہ منظم جرائم کی کئی شکلوں سے منسلک ہے ۔’’ نہ صرف امریکہ میں، بلکہ دنیا میں کہیں بھی ہندوستانیوں کے لیے ، اگر وہ ہندوستانی شہری ہیں اور وہ زیادہ وقت قیام کر رہے ہیں، یا وہ مناسب دستاویزات کے بغیر کسی خاص ملک میں مقیم ہیں، تو ہم انہیں واپس لائیں گے بشرطیکہ دستاویزات ہمارے ساتھ شیئر کیے جائیں۔ تا کہ ہم ان کی قومیت کی تصدیق کر سکیں اور یہ کہ وہ واقعی ہندوستانی ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ہم چیزوں کو آگے بڑھائیں گے اور ان کی ہندوستان واپسی کو آسان بنائیں گے ۔
ٹرمپ انتظامیہ کے امریکہ میں ٹیرف لگانے کی منصوبہ بندی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں مسٹر جیسوال نے کہا "ہند، امریکہ تعلقات بہت مضبوط، کثیر جہتی اور دونوں ملکوں کے اقتصادی تعلقات بہت خاص ہیں۔ ہم نے امریکہ اور ہندوستان کے درمیان تجارت سے متعلق کسی بھی معاملے پر بات چیت کے لیے میکانزم قائم کیا ہے ۔ ہمارا نقطہ نظر ہمیشہ یہی رہا ہے کہ مسائل کو تعمیری انداز میں حل کیا جائے جو دونوں ممالک کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہو۔ ہم ایسے تمام معاملات پر امریکی انتظامیہ کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔
ہندوستانی پیشہ ور افراد کو ایچ ون بی ویزا جاری کرنے میں لگنے والے طویل وقت کے مسئلہ پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مسٹر جیسوال نے کہا "ہم ویزا جاری کرنے میں تاخیر کا مسئلہ (متعلقہ ممالک کے ساتھ) مسلسل اٹھا رہے ہیں۔ اگر ویزے آسانی سے جاری کیے جائیں تو دونوں ممالک کے عوام سے عوام اور اقتصادی تعلقات بہتر ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے یہ معاملہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ اٹھایا ہے ۔