بھونیشور//
وزیر اعظم ‘نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ ہمارا ورثہ ہمیں سکھاتا ہے کہ مستقبل یدھ میں نہیں بلکہ بدھ میں ہے۔ انہوں نے این آر آئیز کو ہندوستان کا حقیقی سفیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس بھی ملک میں جاتے ہیں، وہاں ہندوستانی ثقافت اور اقدار کو زندہ رکھتے ہیں۔
مودی نے یہ بات اوڈیشہ کے دارالحکومت بھونیشور میں جنتا میدان میں منعقد’۱۸ویں پرواسی بھارتیہ دیوس سمیلن‘کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔
اس کانفرنس میں دنیا بھر سے این آر آئیز حصہ لے رہے ہیں۔ ہندوستان کی ترقی، ثقافت اور ترقی کے سفر میں جڑنے کا موقع اڈیشہ نے حاصل کی۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم مودی نے اوڈیشہ کے تاریخی اور ثقافتی ورثے کو ہندوستان کی شاندار روایت کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے کہا’’اڈیشہ کی سرزمین پر ہر قدم پر ہمیں اپنے شاندار ورثے کی جھلک ملتی ہے ۔ سینکڑوں سال پہلے یہاں کے تاجر طویل سمندری سفر کرکے بالی، سماترا اور جاوا تک جاتے تھے ۔ آج بھی اوڈیشہ میں بالی یاترا کا اہتمام کیا جاتا ہے ، جو اس تاریخی تعلق کا ثبوت ہے ‘‘۔
شہنشاہ اشوک اور بدھ مت کا ذکر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ جب پوری دنیا تلوار کی طاقت سے اپنی سلطنت کو بڑھانے میں مصروف تھی، ہندوستان نے امن اور عدم تشدد کا پیغام دیا۔ انہوں نے کہا’’ہمارا ورثہ ہمیں سکھاتا ہے کہ مستقبل یدھ میں نہیں بلکہ بدھ میں ہے ‘‘۔
این آر آئیز کو ہندوستان کے حقیقی ثقافتی سفیر بتاتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ وہ جس بھی ملک میں جاتے ہیں، وہاں ہندوستانی ثقافت اور اقدار کو زندہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف جمہوریت کی ماں نہیں ہیں بلکہ جمہوریت ہماری زندگی کا حصہ ہے ۔ تنوع ہماری ثقافت میں ہے اور اسے سکھانے کی ضرورت نہیں ہے ، بلکہ ہماری زندگی کا ایک فطری حصہ ہے ۔
وزیر اعظم نے این آر آئیز پر زور دیا کہ وہ’میک ان انڈیا‘مہم کو اپنائیں اور ہندوستانی مصنوعات کو فروغ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر این آر آئی کو کم از کم ایک ہندوستانی پروڈکٹ کو اپنی زندگی اور تحفہ ثقافت کا حصہ بنانا چاہئے ۔
ہندوستان کی عالمی کامیابی پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کی سائنسی اور تکنیکی ترقی پر بھی فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا’’جب ہندوستان کا چندریان ’شیو شکتی پوائنٹ‘پر پہنچتا ہے ، تو ہمیں فخر محسوس ہوتا ہے ۔ جب دنیا ڈیجیٹل انڈیا کی طاقت کو دیکھ کر حیران ہوتی ہے تو ہم سب کو فخر محسوس ہوتا ہے ۔ ہندوستان کا ہر شعبہ آج نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے ‘‘۔
مودی نے یہ بھی کہا کہ آج ہندوستان گلوبل ساؤتھ کی آواز کو مضبوطی سے اٹھا رہا ہے اور عالمی فورمز پر اپنا اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔
اس موقع پر وزیر اعظم مودی نے این آر آئیز کے لیے خصوصی ٹورسٹ ٹرین ’پرواسی بھارتیہ ایکسپریس‘کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ یہ ٹرین دہلی کے نظام الدین ریلوے اسٹیشن سے اپنا سفر شروع کرے گی اور تین ہفتوں تک ملک بھر کے اہم مذہبی اور سیاحتی مقامات کا سفر کرائے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے دفاعی شعبے میں’میک ان اوڈیشہ‘پہل کے تحت فائٹر جیٹ اور طیارے تیار کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اسے ہندوستان کی خود انحصاری اور دیسی دفاعی مینوفیکچرنگ کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا۔
مودی نے این آر آئیز سے اپیل کی کہ وہ ’ایک پیڑ ماں کے نام‘مہم کو آگے بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر این آر آئی کو اپنی ماں کے نام پر ایک درخت لگانا چاہئے اور ماحولیاتی تحفظ میں اپنا حصہ ڈالنا چاہئے ۔
وزیر اعظم نے گرمٹیا ذاتوں کی تاریخ اور شراکت پر تحقیق کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے یونیورسٹیوں سے اپیل کی کہ وہ گرمٹیا ہندوستانیوں کے مطالعہ کے لیے خصوصی چیئر قائم کریں تاکہ ان کی جدوجہد اور حصولیابیوں کو صحیح طریقے سے دستاویز کیا جاسکے ۔
اس کے علاوہ ہیوسٹن یونیورسٹی میں سینٹ تھروولوور پر ایک چیئر قائم کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔
اس موقع پر وزیر خارجہ ‘ایس جے شنکر نے کہا کہ پرواسی بھارتیہ دیوس کانفرنس کے ذریعے این آر آئی اپنے ملک کی ترقی اور پیش رفت کا قریب سے تجربہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا’’عالمی دور میں ہندوستانی تارکین وطن کا کردار اور اہمیت ہر سال بڑھ رہی ہے ۔ وہ بیرون ملک بھی ہندوستان کی ثقافت اور اقدار کی نمائندگی کرتے ہیں‘‘۔
اڈیشہ کے وزیر اعلیٰ موہن چرن ماجھی نے کہا کہ اس بار پرواسی بھارتیہ دیوس کا تھیم ’’ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر میں این آر آئیز کا تعاون‘ہے ۔انہوں نے این آر آئیز کو اوڈیشہ میں ترقیاتی کاموں میں سرمایہ کاری کرنے اور شمولیت کی دعوت بھی دی۔