نئی دہلی//
الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے منگل کے روز اعلان کیا کہ وہ جموں و کشمیر میں برفانی حالات کی وجہ سے بعد میں ضمنی انتخابات کرائے گا۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ ان کے پاس انتخابات کرانے کیلئے اب بھی وقت ہے۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بڈگام اور نگروٹا میں ضمنی انتخابات کے شیڈول کا اعلان آج نہیں کر رہے ہیں کیونکہ علاقے میں برفباری جاری ہے۔
سی ای سی نے کہا کہ ان کے پاس انتخابی مشقوں کے انعقاد کیلئے۲۰؍ اپریل تک کا وقت ہے۔
عمر عبداللہ نے ۲۱؍ اکتوبر کو بڈگام سیٹ خالی کی تھی جبکہ نگروٹا سیٹ ۳۱؍ اکتوبر کو دیویندر سنگھ رانا کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔
عوامی نمائندگی ایکٹ۱۹۵۱ کی دفعہ۱۵۱؍ اے کے مطابق کسی بھی خالی جگہ کو بھرنے کے لئے ضمنی انتخاب خالی ہونے کی تاریخ سے چھ ماہ کے اندر ہونا ضروری ہے۔
بی جے پی دیویندر سنگھ رانا کی بیٹی دیویانی رانا کو نگروٹا سیٹ سے اپنا امیدوار بنا سکتی ہے، لیکن بڈگام سیٹ کے لئے نیشنل کانفرنس کا امیدوار کون ہوگا، اس بارے میں بڑے پیمانے پر تجسس ہے۔
نیشنل کانفرنس نے اپنے امیدوار کے بارے میں کوئی اشارہ نہیں دیا ہے، جس سے سیاسی مبصرین اور رائے دہندگان میں دلچسپی پیدا ہوئی ہے۔
۲۰۲۴ کے جموں و کشمیر انتخابات میں عمر عبداللہ نے علیحدگی پسند رہنما آغا حسن کے بیٹے منتظر مہدی کو ۱۸۰۰۰سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دے کر بڈگام سیٹ جیتی تھی۔ دیویندر سنگھ رانا نے نیشنل کانفرنس کے جوگندر سنگھ کو۳۰ہزار۴۷۲ ووٹوں سے شکست دے کر نگروٹا سیٹ جیت لی۔
دریں اثنا دہلی میں۷۰؍اسمبلی سیٹوں کیلئے ایک ہی مرحلے میں۵فروری کو ووٹنگ ہوگی اور نتائج کا اعلان۸فروری کو کیا جائے گا۔
دہلی اسمبلی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے آج کہا کہ تمام۷۰ سیٹوں پر ایک ہی مرحلے میں۵فروری کو ووٹنگ ہوگی جبکہ ووٹوں کی گنتی۸فروری کو ہوگی۔
کمار نے کہا کہ دہلی میں کل ایک کروڑ ۵۵لاکھ ووٹر ہیں، جن میں۸۳لاکھ سے زیادہ مرد اور۷۱لاکھ سے زیادہ خواتین ووٹر ہیں۔ کل۱۳ہزار ۳۳ پولنگ بوتھ ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ای وی ایم میں غیر قانونی ووٹنگ کا کوئی امکان نہیں ہے ۔ ای وی ایم ایک فول پروف ڈیوائس ہے ۔ ووٹنگ کے بعد اسے سیل کر دیا جاتا ہے ۔ ای وی ایم کو کسی بھی طرح سے ہیک نہیں کیا جاسکتا اور یہ الیکشن کا سب سے محفوظ طریقہ ہے ۔ ووٹوں کی گنتی سے پہلے ہر ای وی ایم کی مہر کی جانچ کی جاتی ہے ۔
ووٹر شناختی کارڈ بنوانے کے لیے جعلی دستاویزات جمع کرانے پر۲۴؍افراد کے خلاف آٹھ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے نئے ووٹر شناختی کارڈ کے حصول کیلئے جعلی دستاویزات جمع کرانے کے خلاف خبردار کیا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ۲۰۲۰کے انتخابات میں عام آدمی پارٹی (آپ) کو۶۲؍اور بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کو آٹھ سیٹیں ملی تھیں۔ ساتھ ہی کانگریس پارٹی اپنا کھاتہ کھولنے میں بھی ناکام رہی تھی۔