ڈھاکہ//بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے صدر فاروق احمد نے یقین دلایا ہے کہ بنگلہ دیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو ان کی ادائیگیاں مل جائیں گی۔
فاروق نے کہا کہ وہ کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کے حوالے سے بی پی ایل فرنچائزز سے بات چیت کر رہے ہیں، لیکن وہ یہ نہیں بتا سکے کہ فرنچائزی (فارچیون باریشل کو چھوڑکر) نے بی سی بی کو ضروری بینک گارنٹی کیوں نہیں دی ہے۔
بی سی بی کے صدر نے کہا ’’ہم پہلے دن سے بی پی ایل فرنچائز مالکان سے بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرنچائز کو رقم ادا کرنی ہوگی۔ اگر آپ مجھ سے واضح جواب دینے کو کہتے ہیں کہ (فرنچائزی نے گارنٹی کی رقم کیوں ادا نہیں کی) تو میں کوئی واضح جواب نہیں دے سکوں گا۔ تاہم، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کھلاڑیوں کو ان کی ادائیگی نہیں ملے گی۔ ہم نے فرنچائزی کے لیے الگ الگ اقدامات اٹھائے ہیں۔ میں نے بورڈ چیئرمین کے طور پر راست فرنچائزی سے بات کی ہے تاکہ انہیں محسوس ہو کہ ہم شراکت دار ہیں۔ وہ بنگلہ دیش کرکٹ کے لیے بھی پیسہ خرچ کر رہے ہیں۔
اطلاعات ہیں کہ سات ٹیموں کے 30 دسمبر سے شروع ہونے والے کے مقابلے میں کئی فرنچائزی نے کھلاڑیوں کو اپنی پہلی قسط وقت پر ادا نہیں کی۔ جبکہ فرنچائزی کو ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل کھلاڑیوں کی ادائیگی کا نصف حصہ، ٹورنامنٹ کے دوران 25 فیصد اور ٹورنامنٹ ختم ہونے کے بعد باقی رقم ادا کرنی تھی۔
ضابطوں کے مطابق، بورڈ فرنچائزی سے بینک گارنٹی رکھتا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ فرنچائزی کی جانب سے ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں بی سی بی کے ذریعے کھلاڑیوں کو ادائیگی کی جائے۔ بی سی بی نے پہلے بھی بینک گارنٹی کے ذریعے ادائیگی کی ہے۔ تاہم اس بار بینک گارنٹی نہ ہونے کی وجہ سے کھلاڑیوں کی ادائیگی پر غیر یقینی صورتحال بنی ہوئی ہے۔