سرینگر/23 دسمبر
رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ مہدی نے پیر کے روز کہا کہ آبادی کے تناسب کے مطابق ریزرویشن کوٹہ کو معقول بنانے کو یقینی بنایا جانا چاہئے اور وہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی تشکیل سے مطمئن نہیں ہیں لیکن طلباءکا اطمینان ان کے لئے اہم ہے۔
آغا روح اللہ نے وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریزرویشن پالیسی میں کوئی تفریق نہیں ہونی چاہیے اور اس پالیسی کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق یا آبادی کے تناسب کے مطابق یقینی بنایا جانا چاہیے۔
روح اللہ نے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی طلباءکو یقین دلایا ہے کہ ان کی شکایات حقیقی ہیں اور وہ انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
این سی رکن پارلیمان نے کہا”میں نے طلبہ سے وعدہ کیا تھا کہ میں ان کے حق میں احتجاج کروں گا اور آج ہم یہاں ان کے لیے لڑنے آئے ہیں۔ ہم موافق نتائج حاصل کرنے کے لئے ہر پلیٹ فارم پر طلباءکے حق میں آواز اٹھائیں گے۔ میں جانتا ہوں کہ حکومت نے آپ کی بات سنی ہے اور کابینہ کی ذیلی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ لیکن، میں اس سے مطمئن نہیں ہوں، اور میں صرف اس بات سے مطمئن ہوں گا کہ طالب علم مطمئن ہیں“۔
روح اللہ نے کہا ”میں کوئی افراتفری نہیں چاہتا اور نہ ہی میں یہاں اپنی پارٹی کو تقسیم کرنے آیا ہوں۔ میں انصاف حاصل کرنے کے لئے ہر دروازے پر جاو¿ں گا۔ لیکن اگر کوئی جموں و کشمیر میں افراتفری پھیلانا چاہتا ہے تو میں بھی ان کی مخالفت کرنے کے لئے سڑکوں پر اتروں گا“۔
رکن پارلیمان نے پی ڈی پی رہنماو¿ں بشمول ایم ایل اے پلوامہ وحید پارا اور التجا مفتی اور عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کا ان کی حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
اس سے پہلے روح اللہ نے پیر کے روز سرینگر کے گپکار علاقے میں وزیر اعلی عمر عبداللہ کی سرکاری رہائش گاہ کے باہر موجودہ ریزرویشن پالیسی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
پی ڈی پی رہنما وحید الرحمن پرہ اور التجا مفتی سمیت دیگر بھی احتجاج میں شامل ہونے کے لئے موقع پر پہنچےں۔
روح اللہ نے برن ہال اسکول سے احتجاجی مارچ شروع کیا اور جموں و کشمیر میں ریزرویشن پالیسی میں معقولیت کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر اعلی کی رہائش گاہ کے باہر پہنچے۔
پی ڈی پی کے شیخ خورشید اور وحید الرحمان پرہ سمیت اراکین اسمبلی نے بھی احتجاج میں شرکت کی۔ پی ڈی پی رہنما اور محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی بھی موقع پر پہنچ گئیں۔
قبل ازیں میر واعظ عمر فاروق نے کہا تھا کہ اگر انتظامیہ اجازت دے تو وہ بھی احتجاج میں شامل ہوں گے۔
سرینگر سے رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے اتوار کے روز لوگوں پر زور دیا تھا کہ وہ وزیر اعلی عمر عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر پرامن اور باوقار طریقے سے احتجاج میں شامل ہوں۔
جموں کشمیر میں ریزرویشن پالیسی کو منسوخ کرنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے اور اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن، کئی رہنماوں اور سیاسی جماعتوں نے احتجاج کی حمایت کی ہے۔
اس سال کے اوائل میں اسمبلی انتخابات سے پہلے لیفٹیننٹ گورنر کی قیادت والی انتظامیہ کی جانب سے متعارف کرائی گئی پالیسی میں جنرل کیٹیگری کو گھٹا کر 40 فیصد کر دیا گیا تھا، جو آبادی کی اکثریت ہے، اور ریزرو کیٹیگریز کے لیے ریزرویشن بڑھا کر 60 فیصد کر دیا گیا تھا۔