نئی دہلی/۳۲ دسمبر
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے روزگار میلے میں 71 ہزار سے زیادہ نوجوانوں میں تقرری نامے تقسیم کیے اور کہا کہ حکومت کی پالیسیوں اور فیصلوں کی وجہ سے ہندوستان میں روزگار کے نئے مواقع اور خود روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔
نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ آج ملک کے ہزاروں نوجوانوں کے لیے ایک نئی شروعات ہے ۔ انہوں نے کہا”آپ کے برسوں کے خواب پورے ہوئے ‘برسوں کی محنت رنگ لائی ہے ۔ 2024 کا رخصت ہونے والا یہ سال آپ کے لیے نئی خوشیاں لے کر آئے ۔ میں آپ سب کو اور آپ کے اہل خانہ کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں“۔
وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ حکومت روزگار میلوں جیسے اقدامات کے ذریعے ہندوستان کی نوجوان صلاحیتوں کو پوری طرح سے استعمال کرنے کو ترجیح دے رہی ہے ۔ گزشتہ 10 برسوں میں مختلف وزارتوں اور محکموں میں سرکاری ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کی ٹھوس کوشش کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں تقریباً 10 لاکھ مستقل سرکاری نوکریاں دی گئی ہیں اور یہ ایک ریکارڈ ہے ۔ یہ ملازمتیں مکمل شفافیت کے ساتھ دی جارہی ہیں اور نئے بھرتی ہونے والے افراد لگن اور ایمانداری کے ساتھ ملک کی خدمت کررہے ہیں۔
مودی نے کہا کہ کسی ملک کی ترقی اس کے نوجوانوں کی محنت، قابلیت اور قیادت پر منحصر ہے ۔ ہندوستان 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے لیے پرعزم ہے کیونکہ ملک کی پالیسیاں اور فیصلے اس کے باصلاحیت نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر مرکوز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی دہائی میں میک ان انڈیا، خود کفیل ہندوستان، اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا اور ڈیجیٹل انڈیا جیسے اقدامات نے نوجوانوں کو سب سے آگے رکھا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان اب دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت اور تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام ہے ۔ انہوں نے کہا ”آج ہندوستانی نوجوان نئے اعتماد سے بھرے ہوئے ہیں۔ وہ ہر شعبے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ آج اسٹارٹ اپ شروع کرنے والے نوجوان کاروباری مضبوط سپورٹ سسٹم سے مستفید ہوتے ہیں۔ اسی طرح، کھیلوں میں کیریئر بنانے والے نوجوان اس بات کےلئے پراعتماد ہیں کہ وہ ناکام نہیں ہوں گے کیونکہ اب انہیں جدید تربیتی سہولیات اور ٹورنامنٹس کی مدد حاصل ہے “۔
مودی نے کہا کہ ملک مختلف شعبوں میں تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہا ہے ، ہندوستان موبائل مینوفیکچرنگ کے میدان میں دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے ۔ ہندوستان قابل تجدید توانائی، نامیاتی کھیتی، خلائی، دفاع، سیاحت اور صحت کے شعبوں میں بھی ترقی کر رہا ہے ، نئے مواقع پیدا کر رہا ہے اور ہر شعبے میں نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے ۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی ترقی کو تیز کرنے اور ایک نئے ہندوستان کی تعمیر کے لیے نوجوان ہنر کو پروان چڑھانا بہت ضروری ہے اور یہ ذمہ داری تعلیمی نظام پر عائد ہوتی ہے ۔ قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی ) ہندوستان کو ایک جدید تعلیمی نظام کی طرف لے جا رہی ہے جو طلباءکو نئے مواقع فراہم کرتا ہے ۔
مودی نے کہا کہ پہلے یہ نظام محدود تھا، لیکن اب یہ اٹل ٹنکرنگ لیبز اور پردھان منتری-شری اسکول جیسے اقدامات کے ذریعے اختراع کو فروغ دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے دیہی نوجوانوں اور پسماندہ کمیونٹیز کے لیے مادری زبان میں ہدایات اور ٹیسٹنگ اور 13 زبانوں میں بھرتی کے امتحانات فراہم کرکے زبان کی رکاوٹوں کو بھی دور کیا ہے ۔ مزید برآں، مستقل سرکاری ملازمتوں کے لیے خصوصی بھرتی ریلیوں کے ساتھ سرحدی علاقوں کے نوجوانوں کے کوٹہ میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ آج 50,000 سے زیادہ نوجوانوں کو سنٹرل آرمڈ پولیس فورس کے لیے تقرری کے لیٹر ملے ہیں جو کہ ایک اہم کامیابی ہے ۔
کسان لیڈر اور بھارت رتن چودھری چرن سنگھ کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج ان کا یوم پیدائش ہے ۔ اس دن کو کسانوں کے دن کے طور پر بھی منایا جاتا ہے ، یہ ہمیں کھانا فراہم کرنے والے کسانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے ۔ چودھری چرن سنگھ کا خیال تھا کہ ہندوستان کی ترقی دیہی ہندوستان کی ترقی پر منحصر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی پالیسیوں نے دیہی علاقوں خصوصاً زرعی شعبے میں نوجوانوں کےلئے روزگار اور خود روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے ہیں۔
مودی نے کہا کہ آج تقرری نامے حاصل کرنے والے نوجوان بدلے ہوئے نئے حکومتی نظام میں شامل ہو رہے ہیں۔ گزشتہ دہائی میں سرکاری ملازمین کی لگن اور محنت کی وجہ سے سرکاری دفاتر میں کارکردگی اور پیداواری صلاحیت میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ نئے تعینات ہونے والے ملازمین سیکھنے اور بڑھنے کے جذبے کی وجہ سے اس مقصد تک پہنچے ہیں اور اس جذبے کو زندگی بھر برقرار رکھنا ضروری ہے ۔ انہوں نے کرمایوگی پلیٹ فارم پر سرکاری ملازمین کے لیے مختلف کورسز کی دستیابی کا ذکر کیا اور انہیں اپنی سہولت کے مطابق اس ڈیجیٹل ٹریننگ ماڈیول تک رسائی حاصل کرنے کی ترغیب دی۔