سرینگر// دسمبر
سرینگر لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ مہدی نے پیر کے روز کہا کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے طلبا وفد سے وعدہ کیا ہے کہ حکومت چھ ماہ کے اندر ریزرویشن کے مسئلہ کو حل کرے گی۔
روح اللہ نے وزیر اعلیٰ جموں کشمیر کی جانب سے دی گئی مہلت کو ’مثبت پیش رفت‘ قرار دیا۔
رکن پارلیمنٹ روح اللہ نے کہا”میں وزیر اعلی عمر عبداللہ کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ریزرویشن کے مسئلہ پر طلبا کی بات سنی اور اس سنگین اور حساس مسئلے کو حل کرنے کے لئے چھ ماہ کا وقت دیا“۔
این سی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ کے ذریعہ طے کردہ وقت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس میں پورے چھ مہینے لگیں گے۔اس میں صرف دو یا تین مہینے لگ سکتے ہیں۔ چونکہ ایک مہینہ گزر چکا ہے، مجھے امید ہے کہ یہ معاملہ آنے والے پانچ مہینوں میں حل ہوجائے گا“۔
ساتھ ہی روح اللہ نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اس کے ساتھ ہی حکومت کی حدود کو بھی سمجھنا ہوگا کیونکہ کاروباری قوانین کو ابھی تک کلیئر نہیں کیا گیا ہے۔
روح اللہ نے کہا کہ جب تک کا حکومتی بزنس رولز کو کلیئر نہیں کیا جاتا، تب تک چیزوں کو شکل دینے میں وقت لگے گا۔ ”مجھے امید ہے کہ آنے والے ایک سے دو ماہ میں غور و خوض کیا جائےگا اور اس کے مطابق چیزوں کو صاف کیا جائے گا، تاکہ ہمیں پتہ چل سکے کہ کون سا موضوع لیفٹیننٹ گورنر کے دائرہ اختیار میں آتا ہے اور کون سا وزیر اعلی سے متعلق ہے۔
این سی لیڈر نے کہا کہ اگر ہمیں پتہ چلتا ہے کہ معاملہ ان کے دائرہ اختیار میں آتا ہے تو ہم لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے بھی رابطہ کریں گے۔