سرینگر/23دسمبر
جاری شدید سردی کی لہر ‘ جس کی وجہ سے بجلی اور پانی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے وادی کشمیر میں بجلی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، جو اس مشکل وقت کے دوران ذاتی طور پر کرائسس مینجمنٹ کی نگرانی کرنے کےلئے وادی میں موجود ہیں، نے بجلی کی قلت کو دور کرنے اور رہائشیوں کے لئے مناسب ضروری خدمات کو یقینی بنانے کے لئے موثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
ایک سرکاری ترجمان کے مطابق اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ نے بجلی کی طلب کو کنٹرول کرنے کےلئے جامع حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا اور افسران کو سخت سردی کے موسم میں قابل اعتماد بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کےلئے کارکردگی برقرار رکھنے کی ہدایت کی۔
عمرعبداللہ نے محکمہ پاور ڈیولپمنٹ (پی ڈی ڈی) کو ہدایت کی کہ وہ کٹوتی کے شیڈول پر سختی سے عمل کریں اور صارفین کو پیشگی آگاہ رکھنے کےلئے بجلی کی کٹوتی کی مناسب تشہیر کو یقینی بنائیں۔
وزیراعلیٰ کو وادی میں بجلی کی موجودہ صورتحال بشمول لوڈ کٹوتی منصوبہ (ایل سی پی) اور طلب بمقابلہ کھپت کے اعداد و شمار کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں بجلی کی فراہمی میں 7 سے 8 فیصد اضافے کے باوجود شدید سردی کی وجہ سے لوڈ پروفائل میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جو دستیاب وسائل سے تجاوز کر گیا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹس میں پانی کے کم اخراج کی وجہ سے بجلی کی ریکارڈ کم پیداوار کی وجہ سے یہ صورتحال مزید بگڑ گئی ہے۔
عہدیداروں نے وزیراعلیٰ کو طلب و رسد کے فرق کو کم کرنے کے لئے محکمہ کی مداخلت سے بھی آگاہ کیا۔یہ بتایا گیا کہ بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لئے گزشتہ موسم سرما سے صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے حکام کو ہدایت کی کہ فیڈرز کے لاس پروفائل کی بنیاد پر لوڈ کم کرنے کے پروگرام کو معقول بنایا جائے اور بجلی کی الاٹمنٹ میں اضافے کے آپشنز تلاش کیے جائیں۔
عمرعبداللہ نے قانون کی پاسداری کرنے والے صارفین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے سب کو بجلی کی فراہمی میں برابری کی اہمیت پر بھی زور دیا لیکن خاص طور پر شدید سردی کے اس دور میں عوام کو مناسب بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔
چیف سکریٹری اٹل دولو نے ورچوئل اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں وزیراعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری دھیرج گپتا، پرنسپل سکریٹری پی ڈی ڈی راجیش ایچ پرساد، منیجنگ ڈائریکٹر جے کے پی ٹی سی ایل، منیجنگ ڈائریکٹر کے پی ڈی سی ایل اور پاور ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے مختلف ونگز کے چیف انجینئرز نے بھی شرکت کی۔
وزیراعلیٰ نے بجلی کی تقسیم کے نظام کی مانیٹرنگ اور استعداد کار کو بہتر بنانے کیلئے ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمرز اور فیڈرز کی اسمارٹ میٹرنگ کی اشد ضرورت پر زور دیا۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ نے بمینہ میں سب لوڈ ڈسپیچ سینٹر (ایس ایل ڈی سی) کا معائنہ کیا اور لوڈ مانیٹرنگ کے نظام کا جائزہ لیا۔
وزیر اعلیٰ کو بجلی کے لوڈ اور کھپت کی ڈویڑن اور ضلع وار تفصیلات فراہم کی گئیں اور انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ کارکردگی کے ساتھ بجلی مختص کریں تاکہ رکاوٹوں کو کم سے کم کیا جاسکے۔
وزیراعلیٰ نے شدید سردی کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات سے نمٹنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے پی ڈی ڈی حکام پر زور دیا کہ وہ ضروری خدمات کے لئے بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو ترجیح دیں اور موجودہ سردی کی لہر سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے متحرک رہیں۔