سرینگر//
جموںکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ملک کے آئین کے۷۵ویں سال پر کہا کہ آئین کا دن منانے کی سب سے بڑی اخلاقی ذمہ داری کیساتھ ساتھ بحیثیت ملک کے محب وطن جمہوریت اور آئین کی بالادستی مقدم سمجھ کر اس کی حفاظت اور اس آئین کے ایک ایک لفظ پر عمل پیرا ہونا سے سب بڑی ضرورت ہے ۔
فاروق عبداللہ نے کہاکہ ہمارا آئین جمہوریت کی روح ہے اور اس آئین پر سارے اقوام اور قوم فخر کرتے آئے ہیں جس کے تحت ملک سبھی لوگوں کو یکساں حقوق، مذہبی اور پریس پلیٹ فارم کی آزادی نصیب ہوئی ہے ۔ ’’میری یہی گذارش ہے کہ اس آئین کی اب تک جو بیخ کنی کی گئی اُس کی بھرپائی کی جائے ‘‘۔
این سی صدر نے کہا کہ اسی آئین کے تحت ریاست جموںکشمیر کو ایک منفرد حیثیت ملی ہے اور آئین کے تحت ہی ریاست کا رشتہ ۳شرائط پر ملک کیساتھ ہوا ہے اور مرکز کا رشتہ دفعہ۳۷۰؍اور ۳۵؍اے کے تحت ہی جوڑا گیا تھا۔ لیکن ۵؍اگست۲۰۱۹کو یکطرفہ اور غیر جمہوری طور پر آئین کی بیخ کنی کی گئی جو یہاں کے عوام کو ناقابل قبول ہے ۔
ڈاکٹر فاروق نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ اپنی غلطیوں کو سدھار کر جموں و کشمیر کے عوام کے آئینی اور جمہوری حقوق کو بحال کیا جانا چاہئے ۔