سرینگر//
ماہ رواں کی آخری تاریخ سے شروع ہونے والی سالانہ شری امر ناتھ جی یاترا پر امن طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے سیکورٹی کے تمام تر انتظامات کئے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق جموں وکشمیر کی تاریخ میں پہلی بار امر ناتھ یاترا کے دوران فورسز اہلکاروں کو جدید اسلحہ اور مشینری سے لیس کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جموں صوبے میں سٹکی بم آئی ای ڈیز برآمد ہونے کے بعد سراغ رساں ایجنسیوں کے کان کھڑے ہو گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ حساس علاقوں جہاں پر ملی ٹینٹ حملوں کے خدشات لاحق رہتے ہیں وہاں پر جدید مشینری کو نصب کیا جارہا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سالانہ امر ناتھ یاترا کے دوران اس بار متعدد ڈرونز کے ذریعے بھگوٹی نگر جموں سے لے کر پوترا گھپتا تک چوبیس گھنٹے نگرانی رکھی جائے گی تاکہ سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے ۔
معلوم ہوا ہے کہ۶۰کے قریب ڈرونز امر ناتھ یاتریوں کی نقل وحرکت پر نظر گزر رکھیں گے ۔
سیکورٹی فورسز نے حالیہ دنوں کے دوران کچھ ملی ٹینٹ معاونین کو حراست میں لیا ہے جنہوں نے پوچھ تاچھ کے دوران سٹکی بموں کے بارے میں انکشاف کیا ہے ۔ پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے سینئر آفیسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر امر ناتھ یاترا کے حوالے سے کئے جارہے انتظامات کے بارے میں مرکزی وزارت داخلہ کو جانکاری فراہم کریں۔
بتادیں کہ سال۲۰۲۱کے فروری مہینے میں سیکورٹی فورسز نے پہلی بار سانبہ میں سٹکی برآمد کئے جس کے بعد سیکورٹی ایجنسیوں کو معلوم ہوا ہے کہ اس طریقے سے ملی ٹینٹ زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
سٹکی بم کا استعمال بھارت میں پہلی دفعہ سال ۲۰۲۱کے فروری مہینے میں ہوا جب مشتبہ ایرانی دہشت گردوں نے اسرائیلی سفارتکار کی گاڑی کو سٹکی بم سے نشانہ بنایا تھا جس دوران سفارتکار کی بیوی زخمی ہوئی ۔
دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ جموں کے سرحدی علاقوں میں پاکستانی ڈرونز کی بھارتی حدود میں نقل وحرکت کے بعد انٹیلی ایجنسیوں نے حفاظتی انتظامات مزید سخت کرنے کی سفارش کی ہے ۔
ذرائع کے مطابق بین الاقوامی کنٹرول لائن کے ذریعے پاکستانی ڈرون بھارتی حدود میں اسلحہ وگولہ بارود اور منشیات کی اشیائپھینک رہے ہیں جو سیکورٹی فورسز کے لئے اب ایک نیا چیلنج اُبھر کر سامنے آیا ہے ۔
جموں کے سرحدی علاقوں میں پہلے ہی ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے اور مقامی لوگوں سے تلقین کی گئی ہے کہ مشتبہ شئے کے بارے میں وہ فوری طورپر نزدیکی پولیس اسٹیشن کے ساتھ رابط قائم کرئے تاکہ جنگجووں کے عزائم کو ناکام بنایا جاسکے ۔