سرینگر//
وزیر اعظم نریندر مودی نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ مرکز ملک کے نوجوانوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے اصلاحات متعارف کرا رہا ہے۔
’اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون( ایس آئی ایچ)‘ کے گرینڈ فائنل میں جدت طرازوں کے ساتھ بات چیت کے دوران مودی نے کہا کہ آج نوجوان ملک کے چیلنجوں کا حل تلاش کرنے کے لئے ملکیت کا احساس پیدا کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کی طاقت اس کے اختراعی نوجوان اور ٹکنالوجی کی طاقت ہے۔ ان کاکہنا تھا’’ہم نے سائنسی ذہنیت کو فروغ دینے کیلئے ایک نئی قومی تعلیمی پالیسی متعارف کرائی ہے۔ حکومت اصلاحات متعارف کروا کر ملک کے نوجوانوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کر رہی ہے‘‘۔
مودی نے کہا کہ دنیا کا مستقبل جدت طرازی اور علم پر مبنی ہوگا اور ہندوستان کے نوجوان آج ملک کے چیلنجوں کا حل تلاش کرنے کیلئے ملکیت کا احساس پیدا کر رہے ہیں۔
ایس آئی ایچ کا ساتواں ایڈیشن بدھ کو ملک بھر میں۵۱نوڈل مراکز میں بیک وقت شروع ہوا۔سافٹ ویئر ایڈیشن ۳۶ گھنٹے تک نان اسٹاپ چلے گا جبکہ ہارڈ ویئر ایڈیشن ۱۱ سے ۱۵ دسمبر تک جاری رہے گا۔
گزشتہ ایڈیشنز کی طرح طلبہ کی ٹیمیں وزارتوں، محکموں یا صنعتوں کی جانب سے دیئے گئے مسائل کے بیانات پر کام کریں گی یا قومی اہمیت کے شعبوں سے منسلک ۱۷ موضوعات میں سے کسی کے خلاف اسٹوڈنٹ انوویشن کیٹیگری کے تحت اپنے خیالات پیش کریں گی۔
ان شعبوں میں صحت کی دیکھ بھال، سپلائی چین اور لاجسٹکس، اسمارٹ ٹیکنالوجیز، ورثہ اور ثقافت، پائیداری، تعلیم اور ہنر مندی کی ترقی، پانی، زراعت اور خوراک، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ شامل ہیں۔
طلبا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آپ سبھی سے بات کرنا اور ’ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘ کے وڑن کی عکاسی کرنے والے متنوع گروپ کو دیکھ کر بہت اچھا لگا۔ شمال، جنوب، مشرق اور مغرب کے طلباء ہمارے ملک کی وسعت اور تنوع کا تجربہ کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مستقبل علم اور جدت طرازی سے چلتا ہے اور آپ ہندوستان کی امید ہیں۔ ان کاکہنا تھا’’آپ کے منفرد نقطہ نظر، سوچ اور توانائی کا مقصد ہندوستان کو سب سے جدید، ترقی پسند اور خوشحال ملک بنانا ہے۔ آج دنیا ہندوستان کی نوجوان طاقت کو تسلیم کرتی ہے اور یہ سمارٹ انڈیا ہیکاتھون کے ذریعے آپ سبھی میں واضح طور پر نظر آتا ہے۔‘‘
دریں اثناوزیر اعظم نریندر مودی نے سمارٹ انڈیا ہیکاتھون (ایس آئی ایچ)۲۰۲۴ کے ساتویں ایڈیشن کے گرینڈ فائنل کے ساتویں ایڈیشن کے دوران این آئی ٹی سرینگر میں ایس آئی ایچ ٹیم سمیت نوجوان اختراع کاروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بات چیت کی۔
این آئی ٹی سرینگر پہلی بار گرینڈ فائنل کی میزبانی کر رہا ہے، جس کا آغاز بدھ کو ملک بھر کے ۵۱ مراکز میں سے ایک کے طور پر ہوا۔
تقریب کے دوران، بی ایم ایس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، بنگلور کی ایس آئی ایچ ٹیم، جس کی قیادت سیدہ ایمن ڈی سلیم کر رہی تھی، نے وزیر اعظم مودی کے ساتھ اپنے پروجیکٹ کے خیالات کا اشتراک کیا۔
وزیر اعظم نے سیدہ یمن کی جانب سے تقریب میں شریک محمد علی محمد اے آئی سے بھی بات چیت کی اور بھارت کی ثقافت اور تنوع کی تعریف کی۔اس ملک گیر ایونٹ میں۱۳۰۰ سے زائد طلباء کی ٹیموں نے حصہ لیا۔
مرکزی وزیر برائے تعلیم، دھرمیندر پردھان نے عملی طور پر ایس آئی ایچ ۲۰۲۴ کا افتتاح کیا، جنہوں نے اختراع کو فروغ دینے اور آتمنیر بھر بھارت کی تعمیر میں تعلیم کی تبدیلی کی طاقت کو اجاگر کیا۔
این آئی ٹی سرینگر کے ڈائریکٹر پروفیسر بنود کمار کنوجیا اس موقع پر مہمان خصوصی تھے اور انہوں نے انسٹی ٹیوٹ کی بہترین کارکردگی کے عزم پر زور دیا۔انہوں نے تعلیم حاصل کرنے اور حقیقی دنیا کے مسائل کے حل کے درمیان خلا کو پاٹنے میں ایس آئی ایچ کی اہمیت پر زور دیا۔
پروفیسر کنوجیا نے کہا ’’انسٹی ٹیوٹ اختراعی ثقافت کو فروغ دینے، کاروباری شخصیت کو فروغ دینے اور طلباء کو ٹیکنالوجی پر مبنی مستقبل کے لیے تیار کرنے کے لیے وقف ہے۔‘‘
کور کمیٹی برائے ایس آئی ایچ۲۰۲۴کے چیئرمین پروفیسر جی اے حرمین نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب این آئی ٹی سرینگر ایس آئی ایچ سافٹ ویئر ایڈیشن کے گرینڈ فائنل کی میزبانی کر رہا ہے۔ انہوں نے۲۱ریاستوں سے۲۵ غیر معمولی ٹیموں کا خیرمقدم کیا اور ٹیکنالوجی اور تخلیقی صلاحیتوں کے ذریعے بھارت کے مستقبل کو تشکیل دینے کی ان کی صلاحیت پر زور دیا۔
ایس آئی ایچ کے نوڈل ہیڈ ون، پرتاپ سانپ نے ہیکاتھون کا ایک بصیرت انگیز جائزہ پیش کیا، جس دوران انہوں نے جدت طرازی اور تعاون کو فروغ دینے میں اس کے کردار کو اجاگر کیا۔این آئی ٹی سرینگر کے رجسٹرار پروفیسر عتیق الرحمن نے تحریک شکرانہ پیش کیا۔ انہوں نے اس تقریب کو کامیاب بنانے کی کوششوں پر ڈائریکٹر پروفیسر کنوجیا کی قیادت میں آرگنائزنگ ٹیم کی تعریف کی۔
پروفیسر رحمان نے کہا ’’۵۱ نوڈل مراکز میں سے ایک کے طور پر، این آئی ٹی سرینگر جدت طرازی کے ایک مرکز کے طور پر ابھرا ہے، جس نے حقیقی دنیا کے حل تیار کرنے کے لیے ۲۵ ٹیموں کی میزبانی کی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ اپنی تعلیمی فضیلت اور جدید ترین سہولیات کے لیے جانا جاتا ہے‘‘۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔