الزام تراشیوں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا… کچھ حاصل نہیں ہو سکتا ہے… لیکن مسئلہ یہ ہے کہ… کہ یہ بات پی ڈی پی اور نہ نیشنل کانفرنس کی سمجھ میں آ رہی ہے… سمجھانے کے باوجود بھی نہیں آرہی ہے… اس لئے دونوں ایک دوسرے کو الزام تراشیوں کا نشانہ بنا رہی ہیں… نیشنل کانفرنس کاکہنا ہے کہ ُپی ڈی پی نے جموں کشمیر کا بیڑا غرق کر کے رکھ دیا ہے… یقینا اس کا اشارہ ۲۰۱۴ کے اسمبلی انتخابات کے بعد پی ڈی پی کا بی جے پی کے ساتھ مخلوظ حکومت بنانے کی طرف ہے… لیکن ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ اب کب تک این سی اس بات کا رونا روئے گی… کب تک وہ پی ڈی پی کو اس بات کا نشانہ بناتی رہے گی… جو ہوا دس سال پہلے کی بات ہے… آج دس سا بعد کیا کرنا ہے‘ این سی اس سے محض اس لئے آنکھیں چرا نہیں سکتی ہے کہ دس سال پہلے پی ڈی پی نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا تھا… یہ سیاست ہے صاحب اور سیاست میں ایسے ویسے اتحاد ہو تے رہتے ہیں کہ سیاست میں کوئی اچھوت نہیں ہو تا ہے… کب کس کے ساتھ اتحاد کرنا پڑے ‘ کوئی نہیں جانتا ہے… اس لئے بجائے اس کے کہ این سی ہر ایک بات کیلئے پی ڈی پی کو ذمہ دار قرار دے اسے اپنی توجہ لوگوں کی توقعات … جو ماؤنٹ ایوریسٹ سے بھی اونچی ہیں ‘ پر کھرا اترنے پر صرف کرنی چاہئیں کہ… کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ لوگوں کو لگے … انہیں محسوس ہو کہ انہوں نے اتنا بھاری منڈیٹ… این سی کے حق میں بھاری بھرکم منڈیٹ دے کر کوئی غلطی تو نہیں کی … کہ… کہ این سی کا بات بات پر پی ڈی پی کو اس کا ماضی یاد دلانا حل نہیں ہے… ان مسائل کا حل نہیں ہے جن مسائل کو حل کرنے کیلئے لوگوں نے این سی کو منتخب کیا… رہی بات پی ڈی پی کی تو… تو صاحب ہم حیران ہیں کہ یہ اپنا منہ بھی کیسے کھول رہی ہے کہ… کہ حالیہ اسمبلی الیکشن اور اس سے پہلے لوک سبھا انتخابات میں لوگوں نے اسے کسی کو منہ دکھانے کے لائق نہیں چھوڑا … بالکل بھی نہیں چھوڑا کہ… کہ ہمارا پی ڈی پی کو یہی مشورہ ہوگا کہ… کہ این سی پر انگلیاں اٹھانے سے پہلے وہ اپنے گریبان میں بھی جھانک کر دیکھے اور… اور اللہ میاں کی قسم ایک اس نے ایک بار بھی اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھا تو… تو یہ کسی کو اپنا منہ دکھائیگی اور نہ کھولے گی۔ ہے نا؟