جموں//
جموںکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے منگل کے روز کہاکہ برف و باراں میں کمی کے باعث وادی میں بجلی کی پیداواری صلاحیت متاثر ہوئی ہے ۔
داکٹر فاروق نے کہاکہ بجلی نظام کو بہتر بنانے کی خاطر زمینی سطح پر کوششیں ہو رہی ہیں۔
این سی صدر نے مزید بتایا کہ جموں کشمیر کے ہسپتالوں اور اسکولوں کی حالات کافی خراب ہے جبکہ ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی کمی نے رہی سہی کسر پوری کی ۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے کٹھوعہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہاکہ جموں صوبے میں رفوجیوں کو مرکزی سرکار نے بسایا ہے تاہم جب تک وہ یہاں پر مقیم ہیں انہیں بنیادی سہولیات سے پرے نہیں رکھا جاسکتا۔
وادی کشمیر بجلی کی صورتحال ابدتر ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہاکہ چونکہ بارشیں اور برف باری نہ ہونے کی وجہ سے بجلی کی پیداواری صلاحیت متاثر ہوئی ہے جس وجہ سے کٹوتی شیڈول پر عملدرآمد مجبوری بن گئی ہے ۔
ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ عمر عبداللہ کی سربراہی میں سرکار کشمیر میں بجلی سپلائی کو بہتر بنانے کی خاطر ہر سطح پر کام کر رہی ہیں۔
سٹیٹ ہڈ کی بحالی پر فاروق عبداللہ نے کہاکہ مرکزی سرکار نے سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ میں وعدہ کیا ہے کہ اس کو بحال کیا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ مرکزی سرکار کو اب اپنا وعدہ پورا کرنا چاہئے ۔
جموں وکشمیر میں بے روزگاری کی شرح میں خاطر خواہ اضافہ ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہاکہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران خالی پڑی اسامیوں کو پر نہیں کیا گیا ۔
این سی صدر نے کہاکہ جموں وکشمیر کو اس وقت بے روزگار ی کا ایک بڑا مسئلہ درپیش ہیں اور موجودہ سرکار نے فیصلہ لیا ہے کہ خالی پڑی اسامیوں کو جلدازجلد پر کیا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جموں وکشمیر کے ہسپتالوں اور اسکولوں کی حالات سب کے سامنے عیاں ہے جس وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے ۔