نئی دہلی//بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی اور دیگر ارکان نے آج لوک سبھا میں بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مظالم اور ہندو مندروں کے انہدام کا معاملہ اٹھایا اور حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کیا۔
وقفہ صفر کے دوران محترمہ ہیما مالنی نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ہندو اقلیتوں کی سلامتی خطرے میں ہے ۔ اسکان سے وابستہ لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے ۔ سنت چنموئے کرشنا داس کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے جذبات سے جڑا معاملہ ہے ، حکومت فوری طور پر اس سنگین مسئلے پر توجہ دے ۔
بی جے پی کے دلیپ سائکیا نے بھی یہ مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے ساتھ غیر انسانی حرکتیں کی جارہی ہیں۔ وہاں کی طاقتیں سنات دھرم کے خلاف سرگرم ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت بنگلہ دیش کو پیغام دے تاکہ ہندوؤں پر مظالم کو روکا جا سکے ۔
بی جے پی کے انل فیروزیہ نے بھی یہ مسئلہ اٹھایا اور مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اس مسئلہ میں مداخلت کریں اور اسکان سے وابستہ عقیدت مندوں کو رہا کروائیں۔