نئی دہلی// ریلوے ترمیمی بل 2024 آج لوک سبھا میں پیش کیا گیا جس کا مقصد ریلوے ایکٹ 1905 کی دفعات کو ریلوے ایکٹ 1989 میں شامل کرنا ہے ۔
یہ بل انڈین ریلویز کے موجودہ تنظیمی ڈھانچے کو برقرار رکھتا ہے ۔ ریلوے کے کام کاج کو بہتر بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں جیسے کہ ریلویز کی کارپوریٹائزیشن، خود مختار ریگولیٹر کی تشکیل اور ریلوے زونز کو زیادہ خود مختاری فراہم کرنا، ریلوے کی مالی حالت کو بہتر بنانے کے لیے اکاؤنٹنگ کے طریقہ کار میں تبدیلی، مسافروں کے کرایوں کو ہموار کرنا، مال بردار ٹریفک میں اضافہ کرنا شامل ہے ۔ اس کے علاوہ نجی شراکت داری کے ذریعے آمدنی بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔
اس بل کو ایوان میں غور اور پاس کرنے کے لیے پیش کرتے ہوئے وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے کہا کہ اس بل سے ریلوے کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے ریلوے کا بجٹ 29 ہزار کروڑ روپے سے بڑھا کر 2 لاکھ 52 ہزار کروڑ روپے کر دیا ہے ۔ پہلے 60 س برسوں میں 21 ہزار کلومیٹر لائنوں کو برقی کیا گیا۔ جبکہ گزشتہ دس برسوں میں 44 ہزار کلومیٹر بجلی کاری کی گئی ہے ۔ پہلے ایک سال میں 1500 کلو میٹر نئی لائنیں بنتی تھیں، اب ایک سال میں 5300 کلومیٹر لائنیں بن رہی ہیں۔ حادثات میں بھی کافی کمی آئی ہے ۔ پہلے سال میں 171 حادثات ہوتے تھے لیکن اب یہ تعداد کم ہو کر 29 رہ گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے نے غریبوں کے لیے جنرل کوچز بڑھانے کے لیے کام شروع کر دیا ہے ۔ رواں ماہ 1000 اضافی جنرل کوچز لگائے جائیں گے ۔ ہم نے اپنے پروڈکشن یونٹس کو دس ہزار جنرل کوچز بنانے کا کام سونپا ہے ۔ انہوں نے اراکین سے اپیل کی کہ وہ اس بل کو متفقہ طور پر پاس کرائیں۔
بحث کا آغاز کرتے ہوئے کانگریس کے منوج کمار نے کہا کہ یہ بل ریلوے کی نجکاری کی بات کرتا ہے ۔ ریلوے میں پرائیویٹ لوگ آئیں گے تو من مانی کریں گے اور ملک کے غریبوں، مزدوروں، کسانوں اور عام آدمی کی مشکلات بڑھ جائیں گی۔ کرائے بڑھیں گے اور عام غریب کا استحصال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کی نجکاری سے گریز کیا جانا چاہئے ۔ اس کے بجائے ریلوے کا کچھ کام نجی شعبے کو دیا جا سکتا ہے ۔ وندے بھارت ایکسپریس کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریلوے صرف مالدار اور امیر مسافروں کے لیے ٹرین چلا رہی ہے ۔ وندے بھارت کے ساتھ ساتھ اسے لوکل، مسافر اور سپر فاسٹ میل ایکسپریس ٹرینیں بھی چلانی چاہئیں۔
بی جے پی کے روی کشن نے کہا کہ ریلوے لوگوں کو بہت سستے داموں پر دور دراز مقامات تک پہنچاتا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت ریلوے ٹریکس، اسٹیشنوں وغیرہ کی ترقی کے لیے بہت زیادہ رقم خرچ کر رہی ہے ۔ بلٹ ٹرین منصوبے کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں 300 کلومیٹر سے زائد تیز رفتار ریلوے ٹریک بنائے گئے ہیں۔ الٹرا ماڈرن بلٹ ٹرین جلد ہی ہندوستان آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے بڑے ریلوے روٹس پر خودکار سگنلنگ سسٹم نصب کر دیا گیا ہے ۔ اس سے حادثات میں نمایاں کمی آئی ہے ۔
سماج وادی پارٹی کے نیرج موریہ نے حکومت سے درخواست کی کہ وہ ریلوے کو نجکاری کی سمت میں نہ لے جائے ۔ انہوں نے ریلوے سے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
ترنمول کانگریس کے بپی ہلدر اور دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے ) کے جی تامل سیلوان نے بھی بحث میں حصہ لیا۔