نئی دہلی//نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو گبون، سینیگال اور قطر کا اپنا نو روزہ دورہ کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے کے بعد منگل کو وطن واپس لوٹ گئے۔
نائب صدر کے سیکرٹریٹ نے یہاں یہ جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ گبون اور سینیگال کا دورہ ہندوستان کا پہلا اعلیٰ سطحی دورہ تھا اور ان کا قطر کا دورہ کسی ہندوستانی نائب صدر کا پہلا دورہ تھا۔
دوروں کے دوران انہوں نے ہر ملک کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر وسیع پیمانے پر بات چیت کی۔
مسٹر نائیڈو نے تینوں ممالک کے دارالحکومتوں ڈاکار، لیبرویل اور دوحہ میں اپنے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ میں صنعتی برادری اور ہندوستانی برادری سے بات چیت کی۔
دورے کے دوران کئی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط بھی ہوئے۔
اپنے دورے کے آخری دن پیر کو دیر گئے دوحہ میں ہندوستانی برادری سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر نے ہندوستان میں تنوع کا حوالہ دیا اور کہا کہ ہندوستان کو اس حقیقت پر فخر محسوس کرنا چاہئے کہ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے اور تمام شہریوں کے ساتھ اچھا سلوک کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے تارکین وطن کمیونٹی سے ہندوستان کی ترقی میں حصہ ڈالنے اور "جائے پیدائش کے ساتھ رشتہ برقرار رکھنے” پر زور دیا۔
بیرون ملک جانے والے ہندوستانی نوجوانوں کے نام اپنے پیغام میں نائب صدر نے ان سے کہا کہ وہ اپنی مادر وطن کے ساتھ خوشحالی بانٹنے کے لیے ‘سیکھیں، کمائیں اور واپس آئیں’۔
مسٹر نائیڈو نے کہاکہ ’’آپ میں سے ہر ایک ہندوستان میں تیزی سے سماجی و اقتصادی ترقی اور تبدیلی میں اپنا حصہ ڈال سکتا ہے۔ ہم تارکین وطن کی مہارتوں اور قابلیت سے بے پناہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس بارے میں سوچیں کہ آپ ہندوستانیوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کی قومی کوشش میں کیسے شامل ہو سکتے ہیں۔
تمام این آر آئی کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے مسٹر نائیڈو نے کہاکہ "آپ میں سے ہر ایک این آر آئی خاندان کے دیگر افراد کی کامیابی نے ڈرامائی طور پر ہندوستانیوں اور دنیا کے ہندوستان کے بارے میں تاثر کو بدل دیا ہے۔”