راجوری/جموں//
جموں کشمیر کے ضلع راجوری کی ایک مقامی عدالت نے ۲۰۱۱ میں لائن آف کنٹرول کو غیر قانونی طور پر پار کر کے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر (پی او کے) میں داخل ہونے والے ایک جوڑے سمیت ۱۴؍ افراد کو اشتہاری مجرم قرار دے دیا۔
افسروں نے بتایا کہ کوٹرانکا کے منصف کم جوڈیشل مجسٹریٹ (فرسٹ کلاس) کی عدالت نے ۱۴ نومبر کو کنڈی ایس ایچ او کی طرف سے دائر درخواست کے جواب میں ملزمین کو اشتہاری مجرم قرار دیا، جس سے ان کی جائیدادوں کو ضبط کرنے میں مدد ملے گی۔
پولیس نے ملزمان کی شناخت محمد اسلم، اس کی بیوی حکم جان، سوبھات علی، محمد شریف، محمد اقبال اور نورانی کے طور پر کی ہے۔
۱۴ملزمین میں محمد اعظم اور گلزار ساکن گورا سرکری، غلام حسین ساکن پیری، منیر حسین ساکن گاکھروٹ، محمد شبیر ساکن پنجنارا، کالا (دھارسکری) اور زبیر حسین ساکن کانتھول شامل ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ ان کے خلاف ایگریس انٹرنل موومنٹ (کنٹرول) آرڈیننس کی متعلقہ دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ تمام ملزمان کے خلاف ۱۶ فروری ۲۰۱۲ کو جنرل وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے لیکن اب تک انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس دیپ شیکھا نے اپنے ایک صفحے کے حکم میں کہا’’میری قانونی رائے ہے کہ ملزمین اپنی اصل رہائش گاہ سے مفرور ہیں اور ان کی جلد گرفتاری کا کوئی امکان نہیں ہے۔لہٰذا ملزمان کو اشتہاری قرار دیا جاتا ہے اور ملزمان کے خلاف تحریری اشاعت کی جاتی ہے کہ وہ مذکورہ اعلامیے کی اشاعت کی تاریخ سے ۳۰ دن کے اندر ذاتی طور پر عدالت کے سامنے پیش ہوں۔‘‘