نئی دہلی// لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے جمعرات کو کہا کہ آلودگی شمالی ہندوستان کے لئے ایک بڑا بحران بن گیا ہے جو بچوں کا مستقبل چھین رہا ہے اور لاکھوں زندگیوں کو نگل رہا ہے ، اس لئے ہمیں اس کے خلاف مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ اگے ہفتہ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس شروع ہو رہا ہے ،اس بحران سے نمٹنے کے لئے اس کے بارے میں پارلیمنٹ میں غور کرکے اور اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے مل کر ضروری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کی آنکھوں میں جلن اور گلے کی سوزش انہیں یاد دلائے گی کہ یہ بحران کتنا بڑا ہے ۔
انہوں نے کہا، "شمالی ہندوستان میں فضائی آلودگی ایک قومی ہنگامی صورتحال بن گئی ہے – ایک عوامی صحت کا بحران جو ہمارے بچوں کا مستقبل چھین رہا ہے اور ہمارے بزرگوں کا دم گھونٹ رہا ہے ۔ یہ ایک ماحولیاتی اور معاشی آفت ہے جس میں بے شمار جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ ہم میں سے غریب ترین لوگ سب سے زیادہ تکلیف اٹھاتے ہیں، جو اپنے اردگرد موجود زہریلی ہوا سے بچ نہیں پاتے ۔ کنبے صاف ہوا کے لیے ہانپ رہے ہیں، بچے بیمار ہو رہے ہیں اور لاکھوں جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ "سیاحت میں کمی آ رہی ہے اور ہماری عالمی ساکھ متاثر ہو رہی ہے ۔”
کانگریس کے لیڈر نے کہا، ”آلودگی کا بادل سینکڑوں کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے ۔ اسے صاف کرنے کے لیے حکومتوں، کمپنیوں، ماہرین اور شہریوں کی جانب سے بڑی تبدیلیوں اور فیصلہ کن اقدام کی ضرورت ہوگی۔ اس حوالے سے سیاسی الزامات لگانے کی نہیں بلکہ قومی سطح پر اجتماعی کارروائی کرنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگلے ہفتے سے پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہو رہا ہے ۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اکٹھے ہوکر بات چیت کریں کہ ہندوستان کو اس بحران سے ہمیشہ کے لیے کیسے نجات مل سکتی ہے ۔