جموں//
وزیرا علیٰ عمر عبداللہ نے آج محکمہ مہمان نوازی و خاطر تواضع پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے اندر اور باہر محکمانہ اثاثوں کے زیادہ سے زیادہ اِستعمال ، اَپ گریڈیشن اور تزئین و آرائش پر توجہ مرکوز کرے۔
اِن باتوں کا اِظہا راُنہوں نے آج یہاں سول سیکرٹریٹ میں محکمہ مہمان نوازی و خاطر تواضع ( ایچ اینڈ پی) کے جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
میٹنگ میں وزیراعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، چیف سیکرٹری اَتل ڈولو،وزیر اعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری دھیرج گپتا، کمشنر سیکرٹری محکمہ مہمان نوازی و خاطر تواضع ( ایچ اینڈ پی) ریشمی سنگھ، ڈائریکٹر محکمہ مہمان نوازی و خاطر تواضع ( ایچ اینڈ پی) اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
دوران میٹنگ کمشنرسیکرٹری ریشمی سنگھ نے محکمہ کے اثاثوں بشمول جموں و کشمیر سے باہر واقع جائیدادوں جیسے دہلی، چندی گڑھ، امرتسر اور ممبئی میں جائیدادوں کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشن دی۔
وزیراعلیٰ نے دہلی میں چانکیہ پوری۵پرتھوی راج روڈ اور راجا جی مارگ سمیت اہم املاک کے کام کاج اور صورتحال کا جائزہ لیا اور ان اثاثوں کو مکمل طور پر اِستعمال کرنے اور ان کی اِفادیت بڑھانے کے لئے سہولیات کو اَپ گریڈ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پہلگام، گلمرگ، سری نگر، ادھمپور اور جموں میں جائیدادوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت دی ۔ اُنہوں نے کہا کہ ان کا مؤثر طریقے سے اِستعمال کیا جائے اور اعلیٰ معیار کے مطابق برقرار رکھا جائے۔
میٹنگ میں ریونیو کی وصولی، شرحوں پر نظر ثانی اور قیمتی جائیدادوںبالخصوص نئی دہلی میں ۵۔پرتھوی راج روڈ کی فیس لفٹنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے اور اِضافی آمدنی پیدا کرنے کے لئے جموں و کشمیر کے اندر اور باہر سٹریٹجک مقامات پر نئے اثاثے بنانے پر زور دیا۔
اُنہوں نے سری نگر میں بینکٹ ہال کی فوری تزئین و آرائش اور اَپ گریڈیشن کی بھی ہدایت دی جس میں آڈیو سسٹم ، فرنیچر ، باتھ روم اور دیگر سہولیات میں بہتری شامل ہے۔
اُنہوں نے املاک خصوصا ورثے کی جگہوں پر فائر سیفٹی اَقدامات اور فائر آڈِٹ کی اہمیت پر زور دیا جہاں اَنمول اشیاء کو محفوظ کیا جاتا ہے اور اِس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ان اثاثوں کو ممکنہ خطرات سے محفوظ رکھا جائے۔
میٹنگ میں موجودہ اثاثوں میں اِضافے، مختلف زُمروںکی اَسامیوں کو پُرکرنے کے لئے اَفرادی قوت کو مضبوط بنانے اور محکمہ کی کارکردگی اور آپریشنل صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے بھرتی کے قوانین پر نظر ثانی کرنے پر بھی بات ہوئی۔
وزیراعلیٰ نے محکمہ مہمان نوازی و خاطر تواضع ( ایچ اینڈ پی) اثاثوں کی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کی اہمیت کا اعادہ کیا اور ان کی دیکھ ریکھ اور جدید کاری کو یقینی بنایا تاکہ کارکردگی اور وسائل کے حوالے سے حکومت کے عزم کی عکاسی کی جاسکے۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آج محکمہ ا سٹیٹس کے جائزہ میٹنگ کی صدارت کی اور محکمہ کو اگلے ۱۵ برسوں کے لئے درکار سہولیات کا جامع جائزہ لینے کے لئے کہا اور کرایہ پر مبنی نظام سے دیرپابنیادی ڈھانچے کے ماڈل میں منتقل ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔
عمرعبداللہ نے تعمیراتی منصوبوں پر توجہ مرکوز کرنے کی تجویز پیش کی اور عبوری اقدام کے طور پر قلیل مدت کے لئے کرایہ پر لینے کو کہا۔
وزیراعلیٰ نے موجودہ نظام میں خامیوں کو اُجاگر کیا اور سٹرکچرل اور آپریشنل خلا کو دور کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، چیف سیکرٹری اَتل ڈولو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اسٹیٹس ڈیپارٹمنٹ شالین کابرا، وزیراعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری دھیرج گپتا، سیکرٹری تعمیراتِ عامہ (روڈز اینڈ بلڈنگز) بھوپندر کمار، ڈائریکٹر اسٹیٹس جموں و کشمیر طارق گنائی اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری اسٹیٹس ڈیپارٹمنٹ نے جموں و کشمیر میں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے کام کاج اور اثاثوں کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشن دی۔
دورانِ میٹنگ وزیر اعلیٰ نے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت دی کہ وہ جموں و کشمیر دونوں صوبوں میں جائیدادوں کے لئے اثاثوں اور قبضہ کی فہرستیں تیار کرے، تاکہ اِس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ حق کے مطابق الاٹمنٹ کے لئے مناسب طریقہ کار موجود ہے۔
عمرعبداللہ نے اَقامتی رہائش گاہوں کی الاٹمنٹ میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لئے مربوط الاٹمنٹ رولز کے قیام پر زور دیا۔
وزیر اعلیٰ نے خستہ حال املاک کا جائزہ لینے، ان کی موجودہ حالت کے بارے میں ایک جامع رپورٹ اور تزئین و آرائش یا دوبارہ تعمیر کرنے کی تجاویز کے لئے بھی ہدایات دیں۔
عمرعبداللہ نے سول سیکرٹریٹ کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے کے بارے میں سری نگر کے دفاتر کو موسم سرما اور جموں کے دفاتر کوگرمیوں کے لئے زیادہ موافق بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اُنہوں نے مالی انتظام کو بہتر بنانے کے لئے اَفسروں کو ہدایت دی کہ وہ منصفانہ اور مؤثر نظام کی عمل آوری کے لئے دیگر ریاستوں میں کرایہ کی پالیسیوں کا مطالعہ کریں۔
وزیرا علیٰ نے ایم ایل ایز کے لئے رہائش کے مناسب اِنتظامات کو بالخصوص جنوری یا فروری میں اسمبلی اِجلاسوں کے دوران ترجیح دینے پر زور دیا ۔ میٹنگ میں صوبہ جموںمیں سروال، آہتا امر سنگھ اور لوئر مٹھی میں فلیٹوں کی تعمیر کے علاوہ پانپورمیں ۴۰۰فلیٹوں اور صوبہ کشمیر کے جواہر نگر میں نئے فلیٹوں کی تعمیر سمیت جاری منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ اَفسروںنے بتایا کہ یہ منصوبے تکمیل کے قریب ہیں اور توقع ہے کہ اَقامتی رہائش کی بڑھتی ہوئی مانگ کو کم کیا جائے گا۔ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے۲۵۔۲۰۲۴ء کے کیپیکس بجٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ رواں مالی برس کے بجٹ کے حوالے سے۷ء۶۸ فیصد اخراجات کئے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مستقبل میں منافع کمانے والے اثاثوں کی ترقی کے لئے ایک بار سرمایہ کاری کے نقطہ نظر کی وکالت کی جبکہ موجودہ مارکیٹ ریٹ پر تجارتی جائیداد کے کرایوں کا دوبارہ جائزہ لینے اور جموں اور سری نگر دونوں سیکرٹریٹ میں برقی بنیادی ڈھانچے کو اَپ گریڈ کرنے کی بھی وکالت کی۔
میٹنگ کے اختتام پر مجوزہ پروجیکٹوںبشمول سری نگر میں سول سیکرٹریٹ میں گیٹ پلازہ اور جموں میں دیگر ترقیاتی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
عمرعبداللہ نے عوامی فنڈز کے منصفانہ اِستعمال کو یقینی بناتے ہوئے رہائشی اور دفتری رہائش کی کمی کو دور کرنے کے لئے جامع منصوبہ بندی کی اہمیت کا اعادہ کیا۔
اُنہوں نے کہا، ’’اِصلاحات پر مرکوز یہ نقطہ نظر ایک خود مختار اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے جو اگلی دہائی اور اس کے بعد حکومت کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل ہو۔‘‘