سرینگر//
لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر ڈرون سرگرمیوں پر نظر گزر رکھنے اور زیر زمین سرنگوں کا پتہ لگانے کی خاطر جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جارہا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ پچھلے کئی ہفتوں سے لائن آف کنٹرول پر پاکستانی ڈرونز کی نقل وحرکت دیکھی گئی اور رواں سال اب تک بی ایس ایف نے۶پاکستانی ڈرونز کو مار گرایا ۔
معلوم ہوا ہے کہ لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر اب ڈرون خطرات سے نمٹنے کی خاطر نئی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جارہا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈرونز کے ذریعے بھارتی حدود میں منشیات اور ہتھیار پھینکے جارہے ہیں جس پر روک لگانے کی خاطر مرکزی حکومت نے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر اب اینٹی ٹنل اور اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی کو نصب کیا جارہا ہے تاکہ ان ڈرونز کو مار گرایا جاسکے جبکہ زیر زمین سرنگوں کا پتہ لگانے کی خاطر بھی جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لیا جارہا ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ پچھلے کچھ ہفتوں سے ایل او سی پر مشکوک افراد کی نقل وحرکت کے ساتھ ساتھ ڈرون سرگرمیوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے ۔
ذرائع کے مطابق دراندازی کو پوری طرح سے ختم کرنے کی خاطر اب زمین کے اندر بھی نظر گزر رکھی جارہی ہے اور اس حوالے سے بی ایس ایف نے زمینی سطح پر اقدامات اُٹھانا شروع کئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے نہ صر ف ڈرونز کو مار گرایا جائے گا بلکہ زمین کے اندر کیا ہورہا ہے اس پر بھی نظر گزر رکھی جا سکتی ہے لہذا اس ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا اب بی ایس ایف کیلئے ناگزیر بن گیا ہے ۔