راجوری/جموں//
جموں کشمیر کے جڑواں سرحدی اضلاع راجوری اور پونچھ کے گھنے جنگلاتی علاقوں میں جدید نگرانی کے آلات اور ہتھیاروں سے لیس ہندوستانی فوج نے چوکسی اور گشت بڑھا دیا ہے۔
گزشتہ دو ہفتوں کے دوران سات حملے ہوئے ہیں جن کے نتیجے میں دو فوجیوں سمیت ۱۳؍افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ان واقعات کے درمیان، ہندوستانی فوج جموں و کشمیر میں ایک جارحانہ علاقے کے غلبے کے منصوبے پر عمل درآمد کر رہی ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ اس حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر لائن آف کنٹرول اور اندرونی علاقوں میں دہشت گردوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کیلئے علاقے کے غلبے کے گشت ، قیاس آرائیوں پر مبنی محاصرے اور تلاشی آپریشن (سی اے ایس او) اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن باقاعدگی سے کیے جارہے ہیں۔
لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ آگے کے علاقوں کو اسکین کرنے اور سرحد پار دراندازی کے کسی بھی خطرے کو بے اثر کرنے کے لئے کسی بھی مشکوک نقل و حرکت کی نگرانی کرنے کے لئے ڈرونز، کواڈ کاپٹرز، جدید ہتھیاروں اور نگرانی کے آلات کے ساتھ ان کی پشت پناہی کی جاتی ہے۔
راجوری اور پونچھ اضلاع میں فوج کی راشٹریہ رائفلز کے جوان مشکل حالات کے باوجود خاص طور پر گھنے جنگلاتی علاقوں میں باقاعدگی سے اور جارحانہ سرچ آپریشن کر رہے ہیں۔
عہدیداروں نے مزید کہا کہ فوج کے دستے تکنیکی اور دستی دونوں طریقوں سے تمام گھنے جنگلاتی علاقوں کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں ، خاص طور پر حالیہ دہشت گردی کے واقعات کیلئے بدنام علاقوں میں ، جبکہ جنگلات میں گشت بھی تیز کردیا گیا ہے۔
تیار رہنے کے لئے ہندوستانی فوج راجوری اور پونچھ کے اندرونی علاقوں میں تعینات اپنے جوانوں کیلئے خصوصی تربیتی سیشن اور فائرنگ پریکٹس کیمپ منعقد کر رہی ہے۔
جموں کشمیر کے اندرونی علاقوں میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران بار بار دہشت گردانہ حملوں کے بعد سیکورٹی کی حالت میں اضافہ ہوا ہے۔ فی الحال جموں کے اکھنور علاقے میں ایک آپریشن جاری ہے، جہاں تین دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
عہدیداروں نے کہا کہ اندرونی علاقوں میں فرائض انجام دینے والے اہلکاروں کی فائرنگ اور آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے ہندوستانی فوج باقاعدگی سے خصوصی تربیتی کیپسول کا اہتمام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ خصوصی فائرنگ پریکٹس سیشن گھنے جنگلاتی علاقوں میں منعقد کیے جاتے ہیں ، جہاں فوج کی ٹیمیں بیک وقت انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں اور تربیت کرتی ہیں۔
ان سیشنز کے دوران، فوجی اہلکاروں کو پستول جیسے چھوٹے ہتھیاروں اور اے کے رائفلز جیسے خودکار ہتھیاروں کا استعمال کرنے اور جامد اور حرکت پذیر دونوں اہداف پر فائرنگ کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔
فوجیوں کو دہشت گردی سے متعلق کسی بھی واقعے کے بعد کوئیک ایکشن حکمت عملی کی مسلسل تربیت بھی دی جاتی ہے جس میں فوری ردعمل کے لئے خصوصی بلٹ پروف گاڑیوں کا استعمال بھی شامل ہے۔ (ایجنسیاں)