نئی دہلی//
جموںکشمیر کے ایل جی منوج سنہا کی جانب سے سیکورٹی کا جائزہ لینے کے ایک دن بعد کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے جمعرات کو کہا کہ لوگوں نے اپنی سلامتی کی دیکھ بھال کیلئے وزیر اعلی اور حکومت کا انتخاب کیا ہے لیکن چیف منسٹر کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔
چدمبرم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ فوری طور پر بحال کرنا ضروری ہے۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایل جی‘منوج سنہا جموں کشمیر میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ایک اجلاس کی صدارت کررہے ہیں‘‘۔
کانگریسی لیڈر نے کہا’’ جائزہ میٹنگ میں منتخب وزیر اعلیٰ موجود نہیں ہیں۔ انہیں مدعو کیا گیا تھا یا نہیں، میں نہیں جانتا۔ جموں و کشمیر پر لاگو قانون کے تحت پولیس اور امن عامہ ایل جی کے لئے مخصوص ہیں‘‘۔
چدمبرم نے کہا کہ عوام نے دیگر چیزوں کے علاوہ ان کی حفاظت کی دیکھ بھال کیلئے ایک وزیر اعلی اور حکومت کا انتخاب کیا ہے ، لیکن وزیر اعلی کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔
چدمبرم نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ جموں کشمیر کو آدھی ریاست قرار دیا جاتا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ فوری طور پر بحال کرنا ضروری ہے۔
سنہا نے چہارشنبہ کے روز بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا سیکورٹی آڈٹ کرنے ، اسٹریٹجک پوائنٹس پر چوبیس گھنٹے ناکے لگانے اور وادی میں رات کی گشت اور علاقے پر غلبہ حاصل کرنے کی ہدایت دی تھی۔
ایل جی نے سرینگر کے راج بھون میں ایک میٹنگ میں کشمیر ڈویڑن کیلئے سیکورٹی کے جائزے کے دوران یہ ہدایات جاری کیں۔
یہ اجلاس اتوار کے روز ضلع گاندربل کے گگن گیر علاقے میں ایک ٹنل میں تعمیراتی مزدوروں پر ہلاکت خیز حملے کے پس منظر میں ہوا۔ اس حملے میں ایک مقامی ڈاکٹر اور چھ غیر مقامی مزدور مارے گئے تھے جن کی ذمہ داری لشکر طیبہ کی شیڈو تنظیم ٹی آر ایف نے قبول کی تھی۔
ڈائرکٹر جنرل آف پولیس نلن پربھات، محکمہ داخلہ کے پرنسپل سکریٹری چندرکر بھارتی اور ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (لاء اینڈ آرڈر) وجے کمار اور جموں و کشمیر پولیس کے دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔
ایل جی نے جموں کشمیر پولیس عہدیداروں سے کہا کہ وہ مزدوروں کی حفاظت کے لئے اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں اور تعمیراتی کیمپوں کے ارد گرد سیکورٹی گرڈ کو سخت کرنے کے لئے سخت اقدامات کریں۔ انہوں نے منصوبے پر عمل درآمد کرنے والے اداروں کے ساتھ باقاعدگی سے کوآرڈینیشن میٹنگوں کے لئے میکانزم کے قیام پر زور دیا۔ (ایجنسیاں)