وزیر اعلی کا آگ سے متاثرہ مڑواہ کشتواڑ کا دورہ‘ متاثرین کیلئے امداد میں اضافے کا وعدہ
سرینگر//
جموں کشمیر کا وزیرا علیٰ بننے کے ایک دن بعد عمرعبداللہ نے آج صبح کابینہ کی پہلی میٹنگ کی صدارت ۔ میٹنگ میں نئی حکومت کے تعمیر و ترقی کے ویژن کو عملانے پر غور و خوض کیا گیا ۔
عمر عبداللہ بعد ازاں کشواڑ گئے جہاں مڑواہ میں آگ کی ایک واردات میں ۸۰ رہائشی مکانات خاکستر ہو ئے عمر عبداللہ نے متاثرین آگ کی باز آباد کاری کے عزم کا اظہار کیا ۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ کابینہ اجلاس کے دوران اہم انتظامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور حکومت کی فوری ترجیحات کا خاکہ پیش کیا گیا۔
نو تشکیل شدہ کابینہ نے گورننس کے اہم چیلنجز کا جائزہ لیا، جس میں عمل کو ہموار بنانے، عوامی شکایات کو دور کرنے اور بیوروکریسی کے اندر شفافیت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ کابینہ نے جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا۔
نئی حکومت کی اولین ترجیحات میں جموں و کشمیر میں بنیادی ڈھانچے، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور روزگار کے مواقع کو فروغ دینا شامل ہے۔
کابینہ کا یہ اجلاس خطے میں برسوں کی سیاسی غیر یقینی صورتحال کے بعد عبداللہ کی قیادت کے کردار میں واپسی کی علامت ہے۔
اجلاس سے قبل عمر نے گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ میں سیکرٹریز اور اہم افسران کے ساتھ مشاورت کی تاکہ ایگزیکٹو اور بیوروکریسی کے درمیان ہموار کوآرڈینیشن کو یقینی بنایا جاسکے اور ان کی انتظامیہ کے لئے فیصلہ کن لہجہ طے کیا جاسکے۔
کابینہ اجلاس کے بعد وزیر اعلیٰ نے کشتواڑ کے مڑواہ گاؤں کا دورہ کیا اور حالیہ تباہ کن آتشزدگی کے متاثرین سے ملاقات کی۔
عمر نے گہری تشویش کا اظہار کیا اور انہیں یقین دلایا کہ ان کی حالت زار پر توجہ دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا’’یہ ہماری ذمہ داری تھی کہ ہم یہاں کے لوگوں تک پہنچیں اور انہیں یہ احساس دلائیں کہ وہ اس مشکل وقت میں اکیلے نہیں ہیں۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان کی مدد کریں اور انہیں ایک نئے انداز میں زندگی بسر کرنے پر مجبور کریں‘‘۔
عمر نے متاثرین کو وہ امداد فراہم کرنے کے اپنے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا جس کے وہ مستحق ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے ابتدائی ریلیف کی فراہمی کیلئے حکومت اور انتظامیہ کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے فراہم کی جانے والی امداد کی رقم میں اضافے کا اعلان کیا۔انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے وزیر اعظم ریلیف فنڈ کے تحت اضافی امداد کی اپیل کی ہے ، اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہ اس سے انتہائی ضروری مدد ملے گی۔
عمر نے خصوصی طور پر وزیر اعظم آواز یوجنا اسکیم کے تحت مزید امداد کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے متاثرین کی اپنے گھروں کی تعمیر نو کی فوری ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اپنی تقریر میں یہ کہنا چاہیے تھا کہ وزیر اعظم آواز اسکیم کے تحت ان کی بھی اس اسکیم کے تحت مدد کی جائے گی تاکہ وہ پیسے حاصل کرسکیں اور اپنے ڈھانچے کو دوبارہ تعمیر کرسکیں۔
باتھ روم جیسی بنیادی سہولیات کی کمی کے بارے میں خدشات کا جواب دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے پہلے گھروں کی بحالی کی اہمیت پر زور دیا۔’’جب گھر بن جائیں گے تو باتھ روم بنائے جائیں گے۔ یہ میرا فرض ہے کہ میں پہلے ان کے گھروں کو تعمیر کروں۔ اگر ان کے سر پر چھت نہیں ہے تو ہم باتھ روم کا کیا کریں گے؟‘‘
وزیر اعلیٰ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کی توجہ سیاسی فوائد کے بجائے متاثرین کو فوری امداد فراہم کرنے پر ہے۔ انہوں نے کہا’’جیسا کہ میں نے اپنی تقریر میں کہا تھا، میں یہاں سیاست کرنے نہیں آیا ہوں۔ آج ہمیں لوگوں کو اس تباہی سے نکالنا ہے جو ہوئی ہے۔ اور ہم ایسا کریں گے‘‘۔
عمر عبداللہ کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب کشتواڑ کا مروہ علاقہ آگ لگنے کے بعد سے نبرد آزما ہے اور متاثرہ خاندان اپنی زندگی وں کی تعمیر نو کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر کے ضلع کشتواڑ کے گنجان آبادی والے علاقے مڑواہ واڑوان میں منگل کو آگ کی ایک ہولناک واردات میں زائد از۸۰رہائشی مکان خاکستر ہوئے ہیں۔