کلکتہ//مغربی بنگال میں جونیئر ڈاکٹروں کے بھوک ہڑتال کو ایک ہفتہ مکمل ہوگیا ہے ۔اس درمیان آج دو اور جونیئر ڈاکٹر اپنے 6دیگر ساتھیوں کے ساتھ بھوک ہڑتال میں شامل ہوگئے ہیں ۔یہ ڈاکٹر اسپتالوں میں بہتر سہولیات کے مطالبات کے ساتھ عصمت دری اور قتل کی شکار جونیئر ڈاکٹر کیلئے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
رام کرشنا مشن سیوا پرتشتھان سے تعلق رکھنے والے پرچوئے پانڈا اور کلکتہ نیشنل میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل سے الولیکا گوری ہفتہ کے روز احتجاج میں شامل ہوئے ۔اس کے ساتھ ہی غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں کی کل تعداد 10 ہوگئی، جن میں سلی گوڑی کے نارتھ بنگال میڈیکل کالج میں دو جونیئر ڈاکٹر بھوک ہڑتال شامل ہیں۔
دریں اثنابھوک ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں کی حالت مزید خراب ہو گئی ہے ، ساتھی ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کی صحت کے معیارات ‘‘کم ہو رہے ہیں’’۔ وہ 5 اکتوبر سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں میں سے ایک ڈاکٹر دیبایش ہلدار نے کہاکہ وہ بہت کمزور ہیں اور ان کے تمام پیرامیٹرز گر رہے ہیں۔ ان کے پیشاب میں کریٹینائن کی موجودگی بڑھ گئی ہے ۔ سات دن سے جاری بھوک ہڑتال ان کی صحت پر ضرور اثر ڈال رہے ہیں۔ لیکن یہ انصاف کے لیے ان کے عزم کو کمزور نہیں کیا ہے ۔ دریں اثنا آر جی کار اسپتال میں نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں داخل ایک جونیئر ڈاکٹر انیکیت مہاتو کی صحت بدستورتشویشناک لیکن مستحکم ہے ۔ ایک سینئر ڈاکٹر نے کہا ہے کہ وہ علاج کا جواب دے رہا ہے ، حساب کی دیکھ بھال کی وجہ سے اس کی صحت کے پیرامیٹرز میں بہتری دکھائی دے رہی ہے ، لیکن اسے مکمل صحت یاب ہونے کے لیے مزید کچھ دن درکار ہوں گے ۔مہتوجو 6 اکتوبر کو غیر معینہ مدت کے لیے انشن میں شامل ہوئے تھے ، جمعرات کو ان کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں آر جی کار اسپتال لے جایا گیا۔
اس درمیان بھوک ہڑتال میں شامل دو جونیئر ڈاکٹروں نے الزام لگایا کہ پولیس ان کے اہل خانہ پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ انہیں بھوک ہڑتال سے دستبردار ہونے پر راضی کریں۔کلکتہ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل سے سنیگدھا ہزارہ اور نارتھ بنگال میڈیکل کالج سے آلوک ورما نے اطلاع دی کہ ان کے اہل خانہ کو ان سے اپنا بھوک ہڑتال ختم کرنے کے لیے کہنے کے لیے کال موصول ہو رہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ویڈیو کلپس میں دکھایا گیا ہے کہ پولیس جمعرات کی رات بانکوڑہ میں ہزارہ کے گھر کا دورہ کرتی ہے ۔ ورما نے کہاکہ میری والدہ نے مجھے فون کیا کہ انہیں بنگال پولیس سے کال موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے اسے بتایا کہ میری طبیعت خراب ہو رہی ہے ۔اس لئے بھوک ہڑتال واپس لے لیں ۔سینئر پولیس حکام نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
جمعہ کو، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے ) نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر زور دیا کہ وہ صورتحال کے بڑھنے سے پہلے مداخلت کریں۔ فیڈریشن آف آل انڈیا میڈیکل ایسوسی ایشنز ( ایف اے آئی ایم اے ) نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جونیئرڈاکٹرو ں کو کوئی نقصان پہنچتا ہے تو ملک گیر‘‘طبی خدمات کو مکمل طور پر بند’’کردیا جائے گا۔دریں اثنا، آرام باغ میڈیکل کالج اور ہسپتال کے 38 ڈاکٹروں نے اپنے جونیئر ہم منصبوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بڑے پیمانے پر استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا، ایک اہلکار نے بتایا۔