’اب نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ امن کو برقرار رکھیں اور جموں و کشمیر کو نئی بلندیوں تک لیں‘
سرینگر//
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایک دہائی کے بعد حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں ریکارڈ تعداد میں حق رائے دہی کا استعمال کرنے کیلئے جموں و کشمیر کے عوام بالخصوص کشمیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چہارشنبہ کے روز کہا کہ کشمیر کے عوام ووٹ کی طاقت اور بندوق کی بے فائدہی کو سمجھ چکے ہیں۔
مہاتما گاندھی (بابائے قوم) کے یوم پیدائش گاندھی جینتی کے موقع پر راج بھون میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں تاریخی رائے دہندگان نے حصہ لیا کیونکہ یہ پورے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں پرامن طریقے سے منعقد ہوئے تھے۔
سنہا نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے امیدوار آدھی رات تک سیاسی ریلیوں اور روڈ شومیں مصروف رہے۔ امیدواروں کے ساتھ ساتھ رائے دہندگان میں بھی زبردست جوش و خروش دیکھا گیا۔
ایل جی نے کہا کہ۴۰ء۱ کروڑ لوگوں نے ریکارڈ تعداد میں ووٹ ڈال کر جموں و کشمیر میں جمہوریت کو مضبوط بنانے میں اپنی گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔انہوں نے کہا’’نوجوان تمام کریڈٹ کے مستحق ہیں کیونکہ انہوں نے بڑی تعداد میں ووٹ دیا۔ اس الیکشن میں لوگوں نے دکھایا کہ وہ اب بندوقوں اور پتھروں پر یقین نہیں رکھتے ہیں بلکہ وہ اپنے مطالبات کو پورا کرنے کے لئے ووٹ کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں‘‘۔
نوجوانوں سے گاندھی جی کے نقش قدم پر چلنے کی اپیل کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ یہ بابائے قوم کو بہترین خراج عقیدت ہوگا۔ ایل جی نے کہا کہ اب یہ نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس امن کو برقرار رکھیں اور جموں و کشمیر کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں اپنا حصہ ڈالیں۔
سنہا نے کہا کہ کچھ لوگ نوجوانوں کو گمراہ کرتے رہتے ہیں اور یہ نئی نسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے لوگوں اور ان کے عزائم کو شکست دے۔
ایل جی نے کہا’’یہ وہ لوگ ہیں جو امن کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں اور برتن کو ابلتے رکھنا چاہتے ہیں، یہ نوجوانوں پر منحصر ہے کہ وہ ایسی طاقتوں کو شکست دیں کیونکہ وہ جموں و کشمیر میں امن کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔‘‘
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میں منگل کو ۹۵ء۶۹ فیصد رائے دہندگی ریکارڈ کی گئی اور سخت سیکورٹی کے درمیان جمہوری عمل پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوا۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے ایک سرکاری بیان میں کہا’’جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے تیسرے مرحلے میں تقریبا ۹۵ء۶۹ فیصد رائے دہندگی ریکارڈ کی گئی‘‘۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ بقیہ پولنگ پارٹیوں کی واپسی کے ساتھ ہی فیلڈ سطح کے افسران کے ذریعہ اعداد و شمار کو اپ ڈیٹ کیا جاتا رہے گا اور تازہ ترین اعداد و شمار اسمبلی حلقہ اور ضلع وار ووٹر ٹرن آؤٹ ایپ پر براہ راست دستیاب ہوں گے۔
واضح رہے کہ جموں کشمری میں اسمبلی انتخابات تین مرحلوں میں۱۸ستمبر۲۵ ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہوئے جبکہ ووٹوں کی گنتی۸؍ اکتوبر کو ہوگی۔یہ آرٹیکل ۳۷۰ کی منسوخی کے بعد کشمیر میں ہونے والے یہ پہلے اسمبلی انتخابات ہیں۔
جموں و کشمیر میں کل۹۰؍ اسمبلی حلقے ہیں، جن میں سے ۷ نشستیں ایس سی اور۹ نشستیں ایس ٹی کیلئے مخصوص ہیں۔الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق جموں و کشمیر میں۰۶ء۸۸ لاکھ اہل رائے دہندگان ہیں۔
پچھلے اسمبلی انتخابات میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے ۲۸‘ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ۲۵، جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس (این سی) نے۱۵؍ اور کانگریس نے ۱۲نشستیں حاصل کی تھیں۔ (ایجنسیاں)