سرینگر//
جموں کشمیر کانگریس کے سربراہ طارق حمید قرہ نے شمالی کشمیر کو بی جے پی کی تجرباتی پالیسیوں کیلئے میدان جنگ قرار دیتے ہوئے جمعہ کو علاقے کے رائے دہندگان پر زور دیا کہ وہ اسمبلی انتخابات کے آخری مرحلے میں دانشمندی سے ووٹ ڈالیں۔
یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ بھگوا پارٹی کی ’تجرباتی پالیسیوں‘ سے تقسیم اور عدم استحکام کا خطرہ ہے ، قرہ نے شمالی کشمیر کے رائے دہندگان کے اہم کردار پر زور دیا اور پچھلے انتخابات میں بی جے پی کے ایجنڈے کو مسترد کرنے کی طرف اشارہ کیا۔
قرہ نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ شمالی کشمیر ان تقسیم کرنے والی طاقتوں اور موجودہ حکومت کے ذریعہ ترقی کے گمراہ کن دعوؤں کے خلاف متحد ہو جائے ، جس نے صرف خطے کی ترقی میں رکاوٹ ڈالی ہے۔
ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے قرہ نے ان انتخابات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ اگلی صدی کیلئے جموں و کشمیر کے مستقبل کی تشکیل کریں گے۔
کانگریسی لیڈر نے ضلع ترقیاتی کونسل، بلاک ڈیولپمنٹ کونسل اور لوک سبھا سمیت گزشتہ انتخابات کے دوران علاقے میں براہ راست حمایت حاصل کرنے کی بی جے پی کی ناکام کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پورا خطہ قیادت کے لئے شمالی کشمیر کی طرف دیکھ رہا ہے۔
قرہ نے رائے دہندگان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ کانگریس،نیشنل کانفرنس اتحاد کے امیدواروں کی حمایت جاری رکھیں، جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس سے جموں و کشمیر کے مستقبل کی حفاظت ہوگی۔
کانگریسی لیڈر نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام نے پچھلے مرحلوں میں اتحاد کے امیدواروں کی حمایت کرتے ہوئے اپنا انتخاب کیا ہے۔ اب شمالی کشمیر کیلئے یہ ضروری ہے کہ وہ اس مینڈیٹ کی توثیق کرے اور تقسیم کی سیاست کو مسترد کرے۔
یکم اکتوبر کو ہونے والے انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے میں۱۶؍ اسمبلی سیٹوں میں سے پانچ پر کانگریس مقابلہ کر رہی ہے۔ (ایجنسیاں)