سرینگر/۲جون
کولگام میں خاتون اُستانی اور راجستھان کے بینک منیجر کی ہلاکت کے خلاف جموں کشمیر میں جمعرات کے روز ملازمین نے احتجاجی مظاہرئے کئے ۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ جموں شہر میں ملازمین کی ایک بڑی تعداد نے جمعرات کی صبح احتجاجی جلوس نکالا اور سیول سیکریٹریٹ کی طرف پیش قدمی شروع کی۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے جن میں اُنہیں جموں ٹرانسفر کرنے کے الفاظ درج تھے ۔
نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران مظاہرین نے بتایا کہ ہمیں فوری طورپر جموں ٹرانسفر کیا جائے کیونکہ کشمیر میں حالات دن بدن بگڑتے جارہے ہیں اور پچھلے۴ ۸گھنٹوں کے دوران دو ہندوں کا قتل کیا گیا ۔
نامہ نگار نے بتایا کہ کشمیر میں اب اُن کا رہنا خطرے سے خالی نہیں کیونکہ آئے دن شہری ہلاکتوں کے واقعات رونما ہو رہے ہیں اور سرکار کی جانب سے سیکورٹی فراہم کرنے کے باوجود بھی ملی ٹینٹ دفاتر میں گھس کر ہندوں کا قتل کر رہے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ ملازمین جوں ہی سیول سیکریٹریٹ جموں کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر پہلے سے تعینات سیکورٹی فورسز نے اُنہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی جس کے بعد انہوں نے شاہراہ پر ہی دھرنا دیا اور انتظامیہ کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔
دریں اثنا وادی کشمیر کے بڈگام ، سری نگر اور بارہ مولہ میں کشمیر ی پنڈت کالونیوں میں ملازمین کا احتجاجی دھرنا جاری ہے اور وہ سرکار سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اُنہیں فوری طورپر جموں منتقل کیا جائے