نئی دہلی/ 25 ستمبر
چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) راجیو کمار نے بدھ کو جموں و کشمیر میں جاری اسمبلی انتخابات کو ’تاریخ ساز تاریخ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ لوگ ان مقامات پر پولنگ بوتھ کے باہر لمبی قطاروں میں کھڑے ہیں جہاں کبھی جمہوری عمل کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
مرکز کے زیر انتظام علاقے کی 26 سیٹوں پر دوسرے مرحلے کی رائے دہی کے دوران کمار نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس مرحلے کے لئے 100 فیصد سی سی ٹی وی کوریج دستیاب ہے اور دیکھا جاسکتا ہے کہ نوجوان ، خواتین اور بزرگ شہری صبر کے ساتھ قطاروں میں کھڑے ہیں اور اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے لئے اپنی باری کا انتظار کررہے ہیں۔
کما نے کہا”یہ جمہوریت کا تہوار ہے۔ ووٹنگ ان علاقوں میں ہو رہی ہے جہاں پہلے ووٹنگ نہیں ہوئی تھی۔ ماضی میں خلل ڈالنے اور بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا تھا“۔
ساتھی الیکشن کمشنر گیانیش کمار اور سکھبیر سنگھ سندھو کی موجودگی میں چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ جمہوریت کے لئے کھڑے ہو کر تالیاں بجانا ہے۔
کمار نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تاریخ بن رہی ہے اور اس کا اثر طویل عرصے تک محسوس کیا جائے گا اور انہوں نے انتخابی عمل میں رائے دہندگان کی پرجوش شرکت کی ستائش کی۔
چیف الیکشن کمشنر نے انتخابات کے پرامن انعقاد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ رائے دہندگان کی شرکت جموں و کشمیر میں جمہوری اقدار کی مضبوطی اور مضبوطی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا”آج یہی ہو رہا ہے …. ایک ایسی جگہ پر ووٹ ڈالنے کا پرامن اور پرجوش عمل جس میں کبھی چیلنجز کا سامنا ہوتا تھا“۔
اس انتخابات کی علامتی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کمار نے کہا کہ یہ جموں و کشمیر کے سیاسی منظر نامے میں ایک اہم تبدیلی کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے غیر متوقع طور پر زیادہ ٹرن آو¿ٹ اور انتخابی عمل کی پرامن نوعیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔
کمار نے مزید کہا کہ یہ شرکت جموں و کشمیر میں امن اور جمہوری تجدید کا ایک طاقتور پیغام ہے۔