سرینگر/12 ستمبر
پانچ سال سے زائد قید کے بعد وطن واپسی پر رکن پارلیمنٹ شیخ عبدالرشید نے جمعرات کو کہا کہ کشمیر کے عوام سے زیادہ کسی کو امن کی ضرورت نہیں ہے لیکن یہ کہ امن ہماری شرائط پر آئے گا نہ کہ مرکز کی طے کردہ شرائط پر۔
انجینئر رشید کے نام سے مشہور عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے سربراہ صبح سرینگر ہوائی اڈے پر اترے اور ٹرمینل سے باہر نکلنے کے بعد سڑک پر سجدہ کیا۔
رکن پارلیمنٹ نے کہا”ہم وزیر اعظم نریندر مودی کو بتانا چاہتے ہیں کہ کسی کو بھی ہم سے زیادہ امن کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن یہ امن ہماری شرائط پر آئے گا، آپ کی نہیں۔ ہم قبرستان کا امن نہیں بلکہ وقار کے ساتھ امن چاہتے ہیں“۔
ان کے استقبال کے لئے ہوائی اڈے کے باہر جمع ہونے والے اپنے حامیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بارہمولہ کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ وہ کشمیر کے لوگوں کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ وہ بالکل بھی کمزور نہیں ہیں۔
انجینئر رشید نے کہا کہ کشمیر کے عوام جیتیں گے کیونکہ جموں و کشمیر کے لوگ سچائی کی راہ پر گامزن ہیں۔ان کاکہنا تھا” نریندر مودی نے 5 اگست 2019 کو جو فیصلے کیے ہیں وہ ہمارے لئے مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں۔ چاہے آپ انجینئر رشید کو تہاڑ بھیجیں یا کہیں اور، ہم جیت کر ابھریں گے“۔
اپنے بیٹے اور پارٹی رہنماو¿ں کے ہمراہ رشید نے اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ ہمت نہ ہاریں کیونکہ سچ ہمارے ساتھ ہے۔
اے آئی پی کے سربراہ نے کہا”زمین پر کوئی بھی، چاہے وہ نریندر مودی ہو، امیت شاہ ہو، ہماری آواز کو دبا نہیں سکتا۔ سچ ہمارے ساتھ ہے اور سچائی کی فتح ہوگی۔ ہم بھیک نہیں مانگ رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ انسانوں جیسا سلوک کیا جائے“۔
انجینئر رشید نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ جو 1947 سے زیر التوا ہے اور جس میں 4 سے 5 لاکھ لوگوں کی جانیں گئی ہیں، کو حل کیا جائے تاکہ پورے برصغیر میں امن بحال ہو، کوئی ماں اپنے بچوں کو نہیں کھوتی اور نہ ہی کوئی قید میں ہے۔
چہارشنبہ کے روز تہاڑ جیل سے رہا ہونے والے رشید نے کہا کہ ان کے لئے رکن پارلیمنٹ یا ایم ایل اے ہونے کی طاقت کوئی اہمیت نہیں رکھتی کیونکہ سب کچھ بعد میں آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے کشمیریوں کی عزت نفس، حقوق اور آزادی کا تحفظ، تحفظ اور احترام کیا جانا چاہیے۔
نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کی جانب سے انہیں نشانہ بنائے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر جموں و کشمیر کی سابق اسمبلی میں دو بار رکن اسمبلی رہ چکے رشید نے کہا کہ وہ دونوں پارٹیوں کی قیادت کا بہت احترام کرتے ہیں لیکن میں ان لوگوں کے لئے لڑ رہا ہوں جن کے لئے لڑنے کی ان میں ہمت نہیں ہے۔
این سی قیادت کے بارے میں رکن پارلیمنٹ کاکہنا تھا”وہ پچھلے پانچ سالوں سے نظر نہیں آ رہے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ پارلیمانی انتخابات میں ہار گئے۔ میری لڑائی اس سے کہیں زیادہ بڑی ہے جو آج پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کر رہی ہیں“۔انہوں نے کہا کہ وہ لوک سبھا انتخابات میں عمر عبداللہ کی شکست سے خوش نہیں ہیں ، لیکن (میں مطمئن ہوں) کہ شمالی کشمیر کے لوگوں نے مودی کے ’نئے‘ کشمیر کا بلبلا توڑ دیا ہے۔
انجینئر رشید نے کہا کہ میں شمالی کشمیر کے عوام اور پورے کشمیر کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں۔
اے آئی پی سربراہ بعد میں بارہمولہ کے لئے روانہ ہوگئے۔ وہ دلنہ میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرنے والے ہیں۔ (پی ٹی آئی)