نئی دہلی//
نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے کشمیر میں ڈل جھیل کی آلودگی کے بارے میں ’فوری اصلاحی‘ کارروائی کرنے کے لیے ایک پینل تشکیل دیا ہے۔
آبی ذخائر کی بگڑتی ہوئی حالت سے متعلق معاملے کی سماعت کرنے والے گرین پینل نے مشاہدہ کیا کہ گندے پانی کو جھیل میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
ایک حالیہ حکم میں این جی ٹی کے چیئرمین جسٹس پرکاش شریواستو کی بنچ نے کہا کہ جموں و کشمیر آلودگی کنٹرول کمیٹی (جے اینڈ کے پی سی سی) نے ایک رپورٹ داخل کی تھی کہ ڈل جھیل میں گندا پانی بہہ رہا ہے اور ڈل اور نگین جھیل میں تقریباً۹۱۰ ہاؤس بوٹس ہیں اور ان کا گندا پانی جھیل میں چھوڑا جا رہا ہے۔
بنچ میں عدالتی رکن جسٹس ارون کمار تیاگی اور ماہر رکن اے سینتھل ویل بھی شامل ہیں‘ نے کہا’’مذکورہ جواب سے پتہ چلتا ہے کہ غیر علاج شدہ گھریلو پانی چینلوں میں بہہ رہا ہے اور نمونے کی تجزیاتی رپورٹ میں ماحولیاتی اصولوں کی خلاف ورزی ہوئی ہے جیسے بائیو کیمیکل آکسیجن ڈیمن (بی او ڈی)، ٹوٹل کولیفارم اور فیکل کولیفارم وغیرہ۔
بنچ نے کہا کہ جھیل کے دو بیک فلو چینل (نیادر اور جوگی شنکر) تقریبا ًاینوروبک ہیں، جن پر ’زیادہ نامیاتی بوجھ‘ہے اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) صحیح طریقے سے کام نہیں کر رہے ہیں۔
بنچ نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے کہ آلودگی بشمول غیر علاج شدہ سیوریج ڈل جھیل میں داخل نہ ہو۔ اس لئے ہم ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دیتے ہیں۔
مشترکہ کمیٹی میں جموں و کشمیر پی سی سی کے ممبر سکریٹری ، جموں و کشمیر لیک کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ اتھارٹی کے وائس چیئرمین ، سرینگر کے ڈپٹی کمشنر اور ضلع مجسٹریٹ ، مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ اور مرکزی وزارت ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے چندی گڑھ علاقائی دفتر کے ذریعہ نامزد ایک سینئر افسر شامل ہوں گے۔
کمیٹی ڈل جھیل میں آلودگی کے ذرائع کا پتہ لگائے گی، اس کیلئے ذمہ دار افراد / اداروں کا تعین کرے گی اور مناسب تدارک اور تادیبی کارروائی کرے گی۔ ٹریبیونل نے کہا کہ کمیٹی ہاؤس بوٹس کیلئے ماحولیاتی انتظام کے رہنما خطوط بھی تیار کرے گی۔
ٹریبیونل نے ہدایت کی کہ یہ مشق تین ماہ کے اندر مکمل کی جائے۔اس معاملے کو ۲دسمبر کو مزید کارروائی کیلئے درج کیا گیا ہے۔