اتوار, جون 8, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home قومی خبریں

سپریم کورٹ کے خلاف پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے ایک جج کے ‘نامناسب’ تبصرے کو سپریم کورٹ نے ہٹا دیا

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-08-08
in قومی خبریں
A A
سپریم کورٹ کا حکم، گیانواپی کی سیکورٹی سے متعلق عبوری حکم برقرار رہے گا
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

ہمارے نوجوان ترقی یافتہ ہندوستان کے حل میں اہم شراکت دار بن گئے ہیں: مودی

سپریم کورٹ نے جانوروں کی قربانی کے خلاف درخواست پر فوری سماعت سے انکار کر دیا

نئی دہلی// سپریم کورٹ نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے ایک جج کی طرف سے سپریم کورٹ کے خلاف کیے گئے تبصروں کو "مکمل طور پر نامناسب”، "قابل مذمت” اور توہین عدالت کے استعمال کے مساوی مانتے ہوئے بدھ کو انہیں ہٹانے کا حکم دیا.
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس ریشی کیش رائے کی بنچ نے (سپریم کورٹ کا ازخود نوٹس) معاملے کی سماعت کے بعد کہاکہ وہ اپنے آئینی فرض کے مطابق اس معاملے میں مداخلت کرنے کی پابند ہے ، کیونکہ تبصرے اس کے اختیار کو کمزور کرتے ہیں۔
عدالت عظمیٰ نے ان تبصروں کو تشویشناک قرار دیا اور کہا کہ ان سے عدالتی عمل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے اور اسے امید ہے کہ مستقبل میں کچھ احتیاط برتی جائے گی۔
بنچ نے کہا، "ہمیں امید ہے کہ عدالت کو مستقبل میں اسی جج یا اس ملک میں کسی دوسرے جج کے سلسلے میں اسی طرح کے کیس میں مداخلت نہیں کرنی پڑے گی۔”
عدالت عظمیٰ کے پانچ سینئر ترین ججوں کی بنچ نے 17 جولائی کو دیے گئے ایک حکم میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے جسٹس راجبیر سہراوت کے کچھ تبصروں کو خارج کر دیا۔
ہائی کورٹ کے اس جج نے سپریم کورٹ کے اس نظریے کو مسترد کر دیا تھا کہ "وہ خود کو حقیقت سے زیادہ ‘اعلی’ سمجھتی ہے اور ہائی کورٹ کو آئینی طور پر اس سے کم ‘اعلی’ سمجھتی ہے ۔”
عدالت عظمیٰ نے منگل کو ‘پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے 17 جولائی 2024 کے حکم اور ذیلی امور کے سلسلے میں’ ازخود معاملہ درج کیا تھا۔
پانچ رکنی بنچ نے کہا، "عدالتی نظام کی درجہ بندی کی نوعیت کے تناظر میں عدالتی نظم و ضبط کا مقصد تمام اداروں کے وقار کو برقرار رکھنا ہے ، چاہے وہ ڈسٹرکٹ کورٹ ہو، یا ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ،” ۔
بنچ نے کہا، "ایسی صورت حال میں (جہاں اس عدالت کے اختیار کو مجروح کیا جا رہا ہے ) یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم عدالتی درجہ بندی کے تقدس کو برقرار رکھیں۔ اس لیے ہم جسٹس شیراوت کے تبصروں کو ہٹاتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ احتیاط برتی جائے گی۔
بنچ نے واضح کیا کہ عدالت عظمیٰ کے حکم کی تعمیل پسند کا معاملہ نہیں ہے بلکہ آئینی ذمہ داری کا معاملہ ہے ۔
بنچ نے کہا کہ فریقین کسی حکم سے ناراض ہو سکتے ہیں۔ اعلیٰ آئینی فورم کے حکم سے جج کبھی ناراض نہیں ہوتے ۔ اس طرح کے تبصروں سے پورے عدالتی نظام کی بدنامی ہوتی ہے ۔ اس سے نہ صرف اس عدالت کا وقار متاثر ہوتا ہے بلکہ ہائی کورٹ کا وقار بھی متاثر ہوتا ہے ۔
بنچ نے اٹارنی جنرل آر وینکٹرمنی اور سالیسٹر جنرل تشار مہتا کے دلائل سننے کے بعد کہا کہ اگرچہ تبصرے توہین کی حد پرتھے ، لیکن وہ تحمل کا مظاہرہ کرنے پر مائل تھی۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے پہلے ہی جج کے حکم کا از خود نوٹس لیا تھا اور اس پر روک لگا دی تھی۔
بنچ نے کہا، "ہمیں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کی طرف سے دیے گئے تبصروں سے دکھ ہوا ہے ۔ یہ تبصرے سپریم کورٹ کے حکم کے سلسلے میں کیے گئے ہیں۔” سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ سنگل جج کی کارروائی کا ایک ویڈیو کلپ پہلے ہی گردش میں ہے ۔
مسٹر وینکٹرمنی نے کہا کہ ہائی کورٹ کے جج کی طرف سے "کچھ خلاف ورزی” ہوئی ہے ، جو کہ نامناسب ہے ۔ مسٹر مہتا نے کہا کہ ویڈیو کلپ "سنگین توہین” کا معاملہ بناتا ہے کیونکہ یہ طرز عمل نہ صرف عدالتی وقار اور عدالتی نظم و ضبط کے خلاف ہے بلکہ توہین آمیز بھی ہے ۔
بنچ نے اپنے حکم میں کہا، "لائیو ٹیلی کاسٹ کے اس دور میں، ضروری ہے کہ ججز کارروائی کے دوران زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں، کیونکہ تبصرے سے عدالتی عمل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ ہمیں امید ہے کہ مستقبل میں کچھ حد تک احتیاط برتی جائے گی۔ "ہم اس مرحلے پر کسی بھی عدالتی انکوائری کی ہدایت کرنے سے گریز کرتے ہیں، لیکن آئینی فرض کے مطابق ہم مداخلت کرنے کے پابند ہیں۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

ہینڈلوم انڈسٹری کو فیشن ڈیزائننگ سے جوڑنے کی ضرورت ہے : دھنکھر

Next Post

بنگلادیش؛ فوج کے بعد پولیس کے اعلیٰ عہدوں پر بھی اُکھاڑ پچھاڑ

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آپریشن سندور بھارت کی دہشت گردی کے خلاف پالیسی ہے: وزیراعظم مودی
قومی خبریں

ہمارے نوجوان ترقی یافتہ ہندوستان کے حل میں اہم شراکت دار بن گئے ہیں: مودی

2025-06-07
۱۳ سال سے کم عمر بچوں کو سوشل میڈیا استعمال کرنے سے روکنے کی درخواست مسترد 
قومی خبریں

سپریم کورٹ نے جانوروں کی قربانی کے خلاف درخواست پر فوری سماعت سے انکار کر دیا

2025-06-07
سرحد پار سے دہشت گردی ایک عالمی چیلنج بن گئی ہے : لوک سبھا اسپیکر
قومی خبریں

پاکستان دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ٹھوس کارروائی کرنے میں ناکام رہا: برلا

2025-06-07
صاحب سنگھ ورما کے خوابوں کی دہلی بنانے کے لیے پرعزم: ریکھا گپتا
قومی خبریں

حکومت صحت کی جدید سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم: ریکھا گپتا

2025-06-06
این سی-آئی این سی اتحاد نے اننت ناگ میں کامیابی حاصل کی۔ پی ڈی پی کوئی نشست حاصل کرنے میں ناکام
قومی خبریں

اڈانی کے سامنے مودی کا ‘سرینڈر’ قومی مفاد میں نہیں ہے : کانگریس

2025-06-06
گوا انتخابات کے نتائج مایوس کن:چدمبرم
قومی خبریں

مردم شماری کے فوراً بعد حد بندی کرنے کی حکومت کی سوچی سمجھی حکمت عملی: چدمبرم

2025-06-06
حکومت کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے پرعزم : شیوراج سنگھ
قومی خبریں

سندھ آبی معاہدے کو منسوخ کرنے کا اقدام خوش آئند : شیوراج

2025-06-06
قصوروا روں کو بخشا نہیں جائیگا ‘دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی:مودی
قومی خبریں

وزیر اعظم عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر برگد کا درخت لگائیں گے

2025-06-05
Next Post
بنگلہ دیش میں ساحل پر عید منانے والے سینکڑوں روہنگیا مہاجرین گرفتار

بنگلادیش؛ فوج کے بعد پولیس کے اعلیٰ عہدوں پر بھی اُکھاڑ پچھاڑ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.