سرینگر//
الیکشن کمیشن آف انڈیا(ای سی آئی) جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے کے بارے میں رائے حاصل کرنے کیلئے جمعرات کو سیاسی جماعتوں سے ملاقات کرے گا۔
جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر نے منگل کے روز مختلف سیاسی جماعتوں کو مکتوب جاری کرتے ہوئے انہیں الیکشن کمیشن (ای سی) کے ساتھ میٹنگ کے لئے مدعو کیا ہے۔
سیاسی جماعتوں کو الیکشن کمیشن کے ساتھ ملاقات کے لئے وقت دیا گیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کی سربراہی میں الیکشن کمیشن ۸سے ۱۰؍ اگست تک جموں و کشمیر کا دورہ کرے گا تاکہ اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا جاسکے۔کمار کے ساتھ الیکشن کمشنر گیانیش کمار اور ایس ایس سندھو بھی ہوں گے۔
مارچ میں کمار ، جو اس وقت مرکز کے زیر انتظام علاقے کا دورہ کرنے والے تین رکنی کمیشن کے واحد رکن تھے ، نے سیاسی جماعتوں اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو یقین دلایا تھا کہ الیکشن کمیشن جلد ہی جموں و کشمیر میں انتخابات کرائے گا۔
اس وقت الیکشن کمشنر کے دو عہدے خالی تھے۔ وہ ۱۶مارچ کو لوک سبھا انتخابات کے اعلان سے کچھ دن پہلے بھرے گئے تھے۔
جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات میں ریکارڈ ٹرن آؤٹ کے بعد کمار نے کہا تھا’’یہ فعال شرکت جلد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لئے ایک بہت بڑی مثبت بات ہے تاکہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں جمہوری عمل پھلتا پھولتا رہے‘‘۔
سیاسی جماعتوں سے ملاقات کے علاوہ کمیشن چیف الیکٹورل آفیسر اور مرکزی فورسز کے کوآرڈینیٹر کے ساتھ صورتحال کا جائزہ بھی لے گا۔
کمیشن تمام اضلاع کے الیکشن افسران اور پولیس سپرنٹنڈنٹس کے ساتھ ساتھ چیف سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے ساتھ بھی تیاریوں کا جائزہ لے گا۔
کمیشن ۱۰؍ اگست کو انفورسمنٹ ایجنسیوں کے ساتھ جائزہ میٹنگ کے لئے جموں کا دورہ کرے گا۔ جائزہ کے عمل کے بارے میں میڈیا کو بریف کرنے کے لئے جموں میں ایک پریس کانفرنس بھی منعقد کی جائے گی۔
جموں و کشمیر میں جب بھی اسمبلی انتخابات ہوں گے تو یہ آئین کے آرٹیکل۳۷۰ کی دفعات کو منسوخ کرنے اور سابق ریاست کو ۲۰۱۹میں دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد پہلی بار ہوں گے۔
جموں و کشمیر میں انتخابی مشق عام طور پر ایک ماہ تک جاری رہتی ہے۔
حد بندی کے عمل کے بعد اسمبلی کی نشستوں کی تعداد ۸۳ سے بڑھ کر ۹۰ ہو گئی ہے، جس میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کو مختص نشستیں شامل نہیں ہیں۔
گزشتہ دسمبر میں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت دی تھی کہ وہ جموں و کشمیر میں۳۰ستمبر تک اسمبلی انتخابات کرائے۔
جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے قریب ہونے کا تازہ اشارہ دیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے گزشتہ ہفتے یونین ٹریٹری انتظامیہ سے کہا تھا کہ وہ اپنے آبائی اضلاع میں تعینات افسروں کا تبادلہ کرے۔
کمیشن ایک مستقل پالیسی پر عمل پیرا ہے کہ انتخابی ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقے میں انتخابات کے انعقاد سے براہ راست جڑے افسران کو ان کے آبائی اضلاع یا مقامات پر تعینات نہیں کیا جائے گا جہاں انہوں نے کافی طویل مدت تک خدمات انجام دی ہیں۔
لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات سے پہلے افسروں کے تبادلوں سے متعلق ہدایات جاری کرنا عام بات ہے۔
جون میں اس نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں رجسٹرڈ غیر تسلیم شدہ پارٹیوں سے ’مشترکہ نشانات‘ الاٹ کرنے کی درخواستوں کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔