نئی دہلی// مرکزی صحت وخاندانی فلاح و بہبود کے وزیر جگت پرکاش نڈا نے پیر کو کہا کہ ملک بھر میں 36 ہزار جن اوشدھی مراکز کھولے گئے ہیں اور 25 ہزار مزید مراکز کھولے جائیں گے ۔
اپنے محکمہ کے گرانٹ کے مطالبات پر لوک سبھا میں بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر نڈا نے اراکین کو یقین دلایا کہ آیوشمان ڈیجیٹل مشن کے تحت جو ریکارڈ رکھا جا رہا ہے وہ پوری طرح سے خفیہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جن اوشدھی کیندر سے دستیاب دوائیں اس سسٹم سے باہر فروخت ہونے والی دوائیوں سے 50 سے 80 فیصد سستی ہیں۔
سال 2024-25 کے بجٹ میں صحت و خاندانی فلاح و بہبود کے بجٹ کی دفعات پر روشنی ڈالتے ہوئے مسٹر نڈا نے کہا کہ سال 2014 کے مقابلے میں محکمہ صحت کے بجٹ میں 164 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ 33278 کروڑ روپے سے بڑھ کر 90958 کروڑ روپے ہو گئے ہیں۔ صحت کے بجٹ کو جی ڈی پی کے دو فیصد سے اوپر لے جانے کی بحث میں شامل کئی ارکان کی تجاویز کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس وقت محکمہ صحت کا بجٹ جی ڈی پی کا 1.9 فیصد ہو گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کے تحت آیوشمان کارڈ سے 12 کروڑ خاندان مستفید ہو رہے ہیں۔ ملک کی 40 فیصد آبادی اس کے تحت آتی ہے ۔ آیوشمان کارڈ کے تحت فائدہ اٹھانے والوں میں 48 فیصد خواتین ہیں۔
مسٹر نڈا نے کہا کہ آیوشمان آروگیہ مندر کے تحت ایک لاکھ 73 ہزار مندر بنائے گئے ہیں۔ آیوشمان ڈیجیٹل مشن کے تحت لوگوں کے میڈیکل ریکارڈ کو برقرار رکھا جا رہا ہے جو مکمل طور پر خفیہ رہتا ہے ۔ پی ایم بھیم ہیلتھ مشن کے تحت کئے جا رہے کاموں کے آپریشن اور نفاذ کو تیز کیا جا رہا ہے ۔
پچھلے 10 سالوں میں حکومت کی طرف سے قائم کردہ ہسپتالوں اور میڈیکل کالجوں جیسی بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کا ذکر کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ ملک میں 22 آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (AIIMS) کو منظوری دی گئی ہے ۔ ان میں سے 18 آپریشنل اور چار زیر تعمیر ہیں۔ ایمس کی تعمیر پر 15 سے 20 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 731 میڈیکل کالج چلائے جا رہے ہیں۔
مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ دیہی علاقوں میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی ہسپتالوں میں 381 ادویات مفت دی جا رہی ہیں۔ ابتدائی مرحلے میں کینسر کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ کینسر کی ادویات سستی کی جا رہی ہیں۔