سرینگر//
سرینگر سمیت وادی کشمیر کے بیشتر حصوں میں پیر کے روز بارش ہوئی جس سے طویل خشک، گرم اور مرطوب موسم کے بعد شہریوں کو راحت ملی۔
محکمہ موسمیات کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت۸ء۲۴ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو ۱۳۲ سالوں میں دوسرا سب سے کم درجہ حرارت ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ پیر کی دوپہر سرینگر اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں ہلکی سے درمیانی بارش ہوئی جس سے تپتی دھوپ سے بہت ضروری راحت ملی۔ رہائشیوں اور سیاحوں کو یکساں طور پر بارش سے لطف اندوز ہوتے دیکھا گیا۔
اتوار کو سرینگر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت۱۹۹۷ کے بعد سے سب سے زیادہ درجہ حرارت۲ء۳۶ ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے بعد رات کے ریکارڈ درجہ حرارت۸ء۲۴ ڈگری سینٹی گریڈ نے شہر کے رہائشیوں کے لئے حالات کو خاص طور پر تکلیف دہ بنا دیا۔
بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور شدید گرمی کی وجہ سے انتظامیہ نے وادی کشمیر میں پرائمری کلاسوں کی اسکولی سرگرمیاں منگل تک معطل کردی ہیں۔
وادی کے مختلف حصوں سے ہلکی سے درمیانی بارش کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
سرینگر میں محکمہ موسمیات نے کشمیر ڈویڑن کے کئی حصوں بشمول گلمرگ، تنگمرگ اور بارہمولہ، دودھ پتھری، خان صاحب اور بڈگام کے آس پاس کے علاقوں میں بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ مزید علاقوں میں پلوامہ، شوپیاں، قاضی گنڈ، اننت ناگ اور سرینگر اور گاندربل کے کچھ حصے شامل ہیں۔ کچھ علاقوں میں مختصر تیز بارش ہوسکتی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق پیر کے روز کشمیر ڈویڑن کے بیشتر علاقوں اور جموں ڈویڑن کے بیشتر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کے ساتھ موسم عام طور پر ابر آلود رہے گا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ دو روز کے دوران کشمیر ڈویڑن کے بیشتر علاقوں اور جموں ڈویڑن کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے کہا کہ یکم سے۷؍اگست تک وادی کشمیر اور جموں ڈویڑن کے بیشتر علاقوں میں وقفے وقفے سے ہلکی سے درمیانی بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے ایک ایڈوائزری وارننگ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مختصر مدت کے لئے شدید بارش سے جموں و کشمیر کے حساس علاقوں میں اچانک سیلاب ، بادل پھٹنے ، لینڈ سلائیڈنگ ، مٹی کے تودے گرنے اور پتھر گرنے کا خدشہ ہے۔ جموں ڈویڑن میں کچھ مقامات پر موسلا دھار بارش کا بھی امکان ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ بارشیں شرع ہونے کے ساتھ ہی کئی علاقوں کے لوگ گھروں سے باہر نکلے اور بارش سے لطف اندوز ہونے لگے خاص طور پر بچوں کو برستی بارش میں کھیل کود سے مزہ لیتے ہوئے دیکھا گیا۔
وسطی ضلع بڈگام کے پاٹواؤ سے تعلق رکھنے والے ایک علی محمد میر نامی ایک کاشتکار نے یو این آئی کو بتایا’’ہم نے دھان فصل تیار ہونے کی امید چھوڑ دی تھی، پانی کی قلت کے باعث یہ فصل تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے ، آج جو موسم نے کروٹ بدلی تو اس سے ایک امید قائم ہوئی ہے کہ فصل کو زیادہ نقصان نہیں ہوگا‘‘۔
میرنے کہا’’صبح جب بارشیں ہوئیں تو ہماری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا اس سے جہاں ہمیں جھلسانے والی گرمی سے راحت نصیب ہوئی وہیں دھان کی فصل بچنے کی امید بھی دوبارہ جاگزیں ہوئی‘‘۔
ادھردارلحکومت سری نگر میں مسلسل رواں سیزن کی دوسری گرم ترین رات ریکارڈ ہوئی ہے جب اتوار اور پیر کی درمیانی شب کا درجہ حرارت۸ء۲۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
بتادیں کہ سری نگر میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب کا درجہ حرارت۶ء۲۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے ماہر موسمیات فیضان عارف کا کہنا ہے کہ سری نگر میں شبانہ درجہ حرارت۸ء۲۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۰ء۶ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا ہے ۔
فیضان نے کہا کہ سری نگر میں ماہ جولائی میں دوسری بار اتنا شبانہ درجہ حرارت ریکارڈ ہوا ہے قبل ازیں سال۲۰۲۱میں۲۶کو شبانہ درجہ حرارت۸ء۲۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ سری نگر میں ماہ جولائی میں سب سے زیادہ درجہ حرارت۲ء۲۵ڈگری سینٹی گریڈ۲۱جولائی ۱۹۸۸کو ریکارڈ ہوا تھا۔
یاد رہے کی اتوار کو اس موسم کا گرم ترین دن ثابت ہوا اور درجہ حرارت۲ء۳۶ڈگری سینٹی گریڈ درج کیا گیا۔