نئی دہلی//سپریم کورٹ نے پیر کو کہا کہ دہلی کے مبینہ ایکسائز پالیسی گھوٹالے میں بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے الگ الگ معاملات میں ملزم سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی ضمانت کی عرضی پر مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے اپنا جواب داخل کردیا ہے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔
جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی بنچ نے سماعت کے دوران مشاہدہ کیا کہ سی بی آئی نے درخواست پر اپنا جواب داخل کر دیا ہے ، لیکن وہ ریکارڈ میں نہیں ہے ۔ اس کے بعد بنچ نے ای ڈی کو بھی اپنا جواب داخل کرنے کو کہا اور سابق نائب وزیر اعلیٰ کو 5 اگست کو ہونے والی اگلی سماعت سے پہلے اپنا جواب داخل کرنے کی اجازت دی۔
مسٹر سسودیا کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی اور سی بی آئی اور ای ڈی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو کے دلائل سننے کے بعد بنچ نے کہا، "سی بی آئی کا جواب داخل کیا گیا ہے لیکن ریکارڈ میں نہیں ہے ۔ اگر کوئی جواب داخل نہیں کیا گیا ہے تو اسے داخل کیا جانا چاہئے ۔ ای ڈی کا جواب جمعرات سے پہلے داخل کیا جائے ۔ پیر کو اگلی سماعت کے لیے معاملے کی فہرست بنائیں۔
مسٹر راجو نے سماعت کے دوران کہا کہ ہمارا جواب تیار ہے ، لیکن ہمیں کچھ ابتدائی اعتراضات ہیں۔ انہوں نے کہا، "یہ اسی حکم کو چیلنج کرنے والی دوسری خصوصی رخصت کی درخواست ہے ، جس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔”
مسٹر راجو کی اس دلیل پر اعتراض کرتے ہوئے مسٹر سنگھوی نے کہا کہ استغاثہ کا اس طرح کا اعتراض اٹھانا انتہائی حیران کن اور بدقسمتی کی بات ہے ۔
مسٹر سسودیا نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ وہ 16 ماہ سے حراست میں ہیں۔ انہوں نے دلیل دی کہ مقدمہ اسی رفتار سے چل رہا ہے جس رفتار سے اکتوبر 2023 میں چل رہا تھا۔
درخواست گزار مسٹر سسودیا نے سی بی آئی اور ای ڈی کے ذریعہ درج مقدمات میں ضمانت کی درخواست کی ہے ۔ سی بی آئی نے مسٹر سسودیا کے خلاف اب منسوخ شدہ دہلی ایکسائز پالیسی 2021-22 کے تحت مقدمہ درج کیا اور انہیں 26 فروری 2023 کو گرفتار کیا گیا تھا۔
عام آدمی پارٹی لیڈر کو ٹرائل کورٹ، دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے ای ڈی اور سی بی آئی دونوں معاملات میں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے مسٹر سسودیا کی نظرثانی درخواست اور کیوریٹیو پٹیشن کو بھی مسترد کر دیا تھا۔ درخواست گزار نے تصفیہ شدہ اپنی درخواست کو بحال کرنے کے لیے نئی درخواست دائر کی۔
ٹرائل کورٹ نے مارچ میں مسٹر سسودیا کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پہلی نظر میں وہ مبینہ اسکام کے ‘اکسانے والے ‘ تھے ۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے دہلی حکومت میں اپنے اور اپنے ساتھیوں کو تقریباً 100 کروڑ روپے کی پیشگی رشوت کی مبینہ ادائیگی سے متعلق مجرمانہ سازش میں ‘سب سے اہم کردار’ ادا کیاتھا۔