نئی دہلی//
حکومت نے سال۲۵۔۲۰۲۴کے عام بجٹ میں وزارت دفاع کے لیے اب تک کی سب سے زیادہ ۶لاکھ۲۱ہزار۹۴۰کروڑ روپے مختص کیے ہیں، جو کل بجٹ کا ۹ء۱۲فیصد ہے ۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کو لوک سبھا میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے پیش کردہ بجٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس بار وزارت دفاع کے لیے سب سے زیادہ۸۵ء۶۲۱۹۴۰کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو پہلے عبوری بجٹ میں کیے گئے تھے ۔ اس سال یہ دفاعی شعبے کے لیے تقریباً برابر ہے ۔
سال۲۴۔۲۰۲۳میں وزارت دفاع کی مختص رقم۶۴ء۵۹۳۵۳۷کروڑ روپے تھی۔
اس سال کے دفاعی بجٹ میں سرمائے کے اخراجات کے لیے۱۷۲۰۰۰کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
سنگھ نے کہا کہ اس سے مسلح افواج کی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ دفاعی شعبے میں خود انحصاری کو بڑھانے کے لیے گھریلو سرمایہ کی خریداری کے لیے۴۳ء۱۰۵۵۱۸روپے مختص کیے گئے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بارڈر روڈز آرگنائزیشن کے لیے ۶۵۰۰کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو کہ پچھلے بجٹ سے ۳۰فیصد زیادہ ہے اور اس سے سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے کام میں تیزی آئے گی۔
وزیردفاع نے کہا کہ۵۱۸کروڑ روپے آئی ڈی ای ایکس اسکیم کے تحت ٹکنالوجی کے حل اور اسٹارٹ اپس اور اختراعات اور چھوٹی یونٹوں کو اپ گریڈ کرنے کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
بجٹ میں دفاعی پنشن ہیڈ کے تحت۲۰۵ء۱۴۱کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے ۔
سنگھ نے کہا کہ یہ عام بجٹ ملک کو ایک بہترین، خوشحال اور خود انحصار ’ترقی یافتہ ہندوستان‘بنانے کی طرف بڑھنے میں مدد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ جامع اور تیز رفتار ترقی کے مقصد سے ہندوستان کی اقتصادی تبدیلی کو تیز کرے گا۔