نئی دہلی// وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے منگل کو پارلیمنٹ میں ‘مرکزی بجٹ 2024-25’ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سال سرمایہ کے اخراجات کے لیے 11,11,111 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے ، جو کہ ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کا 3.4 فیصد ہو گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کو بنانے اور بہتر بنانے میں مرکزی حکومت کی طرف سے گزشتہ برسوں میں کی گئی خاطر خواہ سرمایہ کاری کا معیشت پر انتہائی مثبت اثر پڑا ہے ۔ دیگر ترجیحات اور مالی استحکام کے تقاضوں کے مطابق اگلے پانچ برسوں میں بنیادی ڈھانچے کے لیے مضبوط مالی معاونت کو برقرار رکھنے کی کوشش کی جائے گی۔
اسی طرح ریاستوں کو بنیادی ڈھانچے کے لیے تعاون فراہم کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ، وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ ریاستوں کو ان کی ترقی کی ترجیحات کے تحت بنیادی ڈھانچے کے لیے اسی پیمانے پر تعاون فراہم کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔ اس سال بھی ریاستوں کو ان کے وسائل کی تقسیم میں مدد کرنے کے لیے 1.5 لاکھ کروڑ روپے کے طویل مدتی بلاسود قرض کا انتظام کیا گیا ہے ۔
انفراسٹرکچر میں نجی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی وکالت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو معاون پالیسیوں اور ضوابط کے ذریعے حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ اس کے لیے مارکیٹ بیسڈ فنانسنگ فریم ورک تیار کیا جائے گا۔ آبادی میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ایم جی ایس وائی کا چوتھا مرحلہ شروع کیا جائے گا تاکہ پی ایم جی ایس وائی کے اہل 25,000 دیہی بستیوں کو سارا سال سڑک رابطہ فراہم کیا جاسکے ۔
آبپاشی اور سیلاب سے نمٹنے کے لیے بنیادی ڈھانچہ بنانے پر زور دیتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ بہار کو اکثر سیلاب کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ نیپال میں سیلاب پر قابو پانے کے ڈھانچے کی تعمیر کے منصوبوں پر ابھی پیش رفت ہونا باقی ہے ۔ حکومت تیز رفتار آبپاشی بینیفٹ پروگرام اور دیگر ذرائع سے کوسی-میچی بین ریاستی لنک جیسے منصوبوں اور 11,500 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے بیراجوں، ندیوں کی آلودگی میں کمی اور آبپاشی کے منصوبوں سمیت 20 دیگر جاری اور نئی اسکیموں کے لیے مالی مدد فراہم کرے گی۔ . اس کے علاوہ کوسی سے متعلق سیلاب کے خاتمے اور آبپاشی کے منصوبوں کا سروے اور تلاش بھی کی جائے گی۔
انہوں نے آسام میں مسلسل سیلاب کے مسئلہ کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آسام کو ہر سال دریائے برہم پترا اور اس کی معاون ندیوں کے سیلاب کے خطرے کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، جو ہندوستان سے باہر نکلتی ہیں۔ سیلاب کے انتظام اور متعلقہ پروجیکٹوں کے لیے آسام کو مدد فراہم کی جائے گی۔ وزیر خزانہ نے گزشتہ سال ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں سیلاب سے ہونے والے بڑے پیمانے پر نقصان پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریاست کو کثیرالجہتی ترقیاتی امداد کے ذریعے تعمیر نو اور بحالی کے لیے مدد فراہم کرے گی۔ سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے نمٹنے کے لیے سکم کو مالی امداد فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔