نئی دہلی//
چیف آف ڈیفنس اسٹاف ( سی ڈی ایس) جنرل انل چوہان نے جمعرات کو کرگل جنگ میں ہندوستانی بہادروں کی بہادری کی ستائش کی اور کہا کہ جنگ کی یادوں کو یاد کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے نتائج کو دیکھنا اور مستقبل کیلئے’صحیح سبق‘ حاصل کرنا بھی ضروری ہے۔
کرگل جنگ کی۲۵ ویں برسی کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں وہی غلطیاں نہیں دہرانی چاہئیں۔
جنگ اور وار فیئربہت تیز رفتاری سے ترقی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی میں تبدیلی اور جاری جیو پولیٹیکل بہاؤ کی وجہ سے ان کا کردار اور فطرت تیزی سے بدل رہی ہے۔
جنرل چوہان نے کہا’’ہمارے فوجیوں کی قربانیوں کی یادیں ہماری قومی لوک داستانوں کا حصہ بننی چاہئیں، جیسا کہ کرگل جنگ کے ساتھ ہوا ہے‘‘۔
سی ڈی ایس نے کہا کہ داستان، بہادری اور حوصلے کو نوجوانوں کی آنے والی نسلوں کے ساتھ ساتھ ہندوستانی مسلح افواج میں شامل ہونے والے فوجیوں کی حوصلہ افزائی جاری رکھنی چاہئے۔
جنرل چوہان نے کہا کہ جنگ کی یادوں کو یاد کرنے کے علاوہ، اس کے بعد کے نتائج کو دیکھنا اور مستقبل کے لئے مفید سبق حاصل کرنا بھی ضروری ہے۔
سی ڈی ایس نے کہاکہ کرگل ایک ایسا تنازع تھا جس نے ایک مضبوط اور جوابدہ دفاعی حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا۔ان کاکہنا تھا’’کرگل تنازعہ نے ہماری سرحدوں کی حفاظت کے لیے چوکسی اور تیاری کو برقرار رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اس نے عوامی اور بین الاقوامی سفارت کاری کی اہمیت پر بھی زور دیا، ایک ایسی حکمت عملی جسے موثر طریقے سے استعمال کیا گیا تاکہ دشمن ممالک کی غیر جانبداری کو برقرار رکھا جا سکے اور عالمی حمایت حاصل کی جا سکے‘‘۔
کرگل جنگ کا تذکرہ ہندوستان میں پہلی ٹیلیویڑن جنگ کے طور پر کرتے ہوئے جہاں آزاد اور کھلا میڈیا موجود ہے، سی ڈی ایس نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا بھر میں تصورات کو شکل دینے کی کوشش کرنے والے بیانیے کی مسلسل لڑائی کے ساتھ’انفارمیشن ڈومین‘ ایک اور اہم جنگی زون کے طور پر ابھرا ہے۔
جنرل چوہان نے کہا کہ کرگل جنگ ہماری مسلح افواج کے عزم، بے لوثی، زبردست جرات اور عزم کا مترادف بن گئی ہے، اور قوم کو اجتماعی طور پر مستقبل کے خطرات اور چیلنجوں کی طرف توجہ مرکوز کرنے کی تلقین کرتی ہے۔