نئی دہلی// سپریم کورٹ نے پیر کو کہا کہ میڈیکل اور کچھ دیگر مضامین میں انڈرگریجویٹ سطح کی کلاسوں میں داخلے کے لیے 5 مئی کو منعقد ہونے والے قومی اہلیت کے ساتھ داخلہ ٹیسٹ (نیٹ) 2024 میں مبینہ بے ضابطگیوں کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے والی عرضیوں کو وہ اپنے پاس پہلے سے فہرست بند اسی طرح کی درخواستوں کے ساتھ سماعت کرے گا۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے این ٹی اے کی عرضی پر یہ حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ عدالت ونشیکا یادو کے کیس کے ساتھ جمعرات 18 جولائی کو اس (ہائی کورٹ میں دائر متعلقہ درخواست) کی سماعت کرے گی اور دیگر کیس کی سماعت کریں گے ۔
بنچ نے این ٹی اے کی طرف سے دائر کی گئی ٹرانسفر پٹیشن (ہائی کورٹ سے سپریم کورٹ) کو نیٹ یو جی 2024 میں بے ضابطگیوں سے متعلق زیر التوا کیس اور میڈیکل کے داخلے کے امتحان کی دوبارہ جانچ کی مانگ کے ساتھ جمع کرنے کا حکم دیا۔
بنچ نے کہا، ‘‘ہم جمعرات کو اس پر غور کریں گے ۔ این ٹی اے کے وکیل نے استدلال کیا کہ سپریم کورٹ کو منتقلی کی درخواست میں نوٹس جاری کرنا چاہئے کیونکہ راجستھان ہائی کورٹ اس معاملے کی مزید سماعت کرنے جا رہا ہے ۔ اس پر بنچ نے مختلف متعلقہ فریقوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اسے اپنے سامنے زیر التوا دیگر مقدمات کے ساتھ جوڑ دیا۔
سپریم کورٹ فی الحال ملک بھر کے سرکاری اور نجی اداروں میں ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس اور آیوش اور بعض دیگر متعلقہ کورسز میں داخلے کے لیے این ٹی اے کے ذریعے 5 مئی کو منعقد کیے گئے نیٹ یوجی امتحان سے متعلق درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے ۔
مرکزی حکومت نے حال ہی میں سپریم کورٹ میں داخل کردہ اپنے حلف نامہ میں کہا تھا کہ آئی آئی ٹی مدراس کے متعلقہ ماہرین کے ذریعہ این ای ای ٹی ڈیٹا کے تجزیہ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ امتحان میں بڑے پیمانے پر کوئی بے ضابطگیاں نہیں ہوئی ہیں۔