صاحب ہم افواہوں پر یقین نہیں رکھتے ہیں… اور بالکل بھی نہیں رکھتے ہیں ۔ اس لئے جموں کشمیر حکومت کے بزنس رولز میں ہوئیں حالیہ ترامیم کے بارے میں کیا کہا جا رہا ہے اور کیا نہیں … ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا اور… اور بالکل بھی نہیں پڑے گا ۔ہمیں نہیں معلوم کہ ان ترامیم کا آخر مقصد کیا ہے… کیا ان ترامیم کا مقصد ایک منتخبہ وزیر اعلیٰ کو ایل جی کے تابع کرنا ہے… ایل جی کو جموں کشمیر کا حاکم اعلیٰ بنانا ہے یا نہیں ‘ہم نہیں جانتے ہیں… لیکن… لیکن صاحب جو ایک بات ہم جانتے ہیں ور…اور جو ایک بات ہم مانتے ہیں وہ یہ ہے کہ جب بھی الیکشن ہوں گے اور جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال ہو گا … تو… تو اس الیکشن اور ریاستی درجے کی بحالی کے بعد بھی جموں کشمیر وہ نہیں ہو گا… ویسا نہیں ہو گا جیسے پہلے تھا… ۵؍ اگست ۲۰۱۹ سے پہلے تھا… یہ ایک حقیقت ہے ‘ کوئی افواہ نہیں ۔یہ جموں کشمیر کی ایک ایسی حقیقت ہے جس سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتا ہے… بالکل بھی نہیں ہو سکتا ہے۔لوگ یقینا ووٹ ڈالیں گے اور اس بات کا امکان ہے کہ اگلا وزیر اعلیٰ بھی جموں نہیں بلکہ کشمیر سے ہو گا… بی جے پی سے نہیں بلکہ این سی سے ہو گا… اسمبلی میں ممبران کی اکثریت بھی اکثریتی فرقے کی ہو گی… اس بات کا قوی امکان ہے کہ ایسا ہی ہو گا … لیکن صاحب جو ایک چیز نہیں ہو گی وہ یہ ہو گی کہ… کہ اس سب کے باوجود وزیر اعلیٰ صاحب خود کو بالکل بھی طاقتور نہیں محسوس نہیں کریں گے… وہ خود کو بااختیار نہیں سمجھیں گے ۔ان کی سمجھ میں اگر کوئی بات آئیگی تو… تو وہ یہ ایک بات ہو گی کہ کشمیر… جموں کشمیر سچ میں بدل گیا ہے یا جموں کشمیر کو ۵؍اگست۲۰۱۹ کے بعد بدل دیا گیا ہے ۔اب کیسے بدل دیا گیا ہے … بدلنے کیلئے کس چیز اور کس ترمیم کا سہارالیاگیا ہے… وہ ہم نہیں جانتے ہیں … بالکل بھی نہیں جانتے ہیں سوائے اس ایک بات کے کہ… کہ الیکشن اور ریاستی درجہ کی بحالی کے بعد بھی کچھ نہیں ہو گا… بالکل بھی نہیں ہو گا… سوائے اس ایک بات کے کہ… کہ لوگوں … جموں کشمیر کے لوگوں کی اپنی حکومت ہو گی…اپنی ریاست بھی ہو گی لیکن اس میں ان کا کچھ بھی اپنا نہیں ہو گا … بالکل بھی نہیں ہو گا ۔ ہے نا؟