سرینگر//
وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے چاڈورہ علاقے میں نامعلوم بندوق برداروں کی گولی کا نشانہ بننے والی ایک خاتون ٹی وی آرٹیسٹ‘ سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔ نامعلوم مسلح افراد نے انہیں شدید زخمی کر دیا۔
خاتون‘امرین دختر خضر محمد بٹ اور اس کا دس سالہ بھتیجا‘فرہان زبیر کو فوری طور پر سب ڈسٹرکٹ ہسپتال چاڈورہ لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے زخمی خاتون کو تشویشناک حالت میں سرینگر کے ہسپتال ریفر کر دیا۔
ایس ایم ایچ ایس اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، ڈاکٹر کنولجیت سنگھ نے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ خاتون کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تھا۔
علاوہ ازیں علاقے کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔
اس حوالے سے پولیس کے ایک ترجمان نے آج شام ایک بیان میں کہا کہ آج تقریباً ۵۵:۷ بجے، پولیس کو بڈگام کے ہشرو چاڈورہ علاقے میں دہشت گردی کے ایک واقعہ کی اطلاع ملی جہاں دہشت گردوں نے ایک خاتون اور اس کے بھتیجے پر گولی چلا دی۔ پولیس کے اعلیٰ افسران کمک کے ساتھ دہشت گردی کے مقام پر پہنچ گئے۔
بیان میں کہا گیا کہ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشت گردوں نے ایک خاتون امرین دختر خضر محمد بٹ ساکنہ ہشرو چاڈورہ کو ان کے گھر پر فائرنگ کر کے زخمی کردیا۔ دہشت گردی کے اس واقعے میں، خاتون اور اس کے بھتیجے یعنی فرحان زبیر (۱۰ سال کی عمر) گولی لگنے سے زخمی ہوئے۔ دونوں کو فوری طور پر علاج کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم خاتون کو مردہ قرار دے دیا گیا۔ جبکہ بازو پر گولی لگنے والے لڑکے کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔
پولیس کاکہنا ہے کہ دہشت گردی کے اس’ گھناؤنے‘ واقعے میں کالعدم دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے تین دہشت گرد ملوث ہیں۔ پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور سرچ آپریشن جاری ہے۔
پولیس نے اس سلسلے میں قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ تفتیش جاری ہے اور افسران اس دہشت گردی کے جرم کے مکمل حالات کا تعین کرنے کیلئے کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔