نئی دہلی//عام آدمی پارٹی نے ہریانہ حکومت کی طرف سے ہماچل پردیش سے دہلی کو جانے والا اضافی پانی روکنے پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے ۔
عام آدمی پارٹی کی ترجمان پرینکا ککڑ نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دہلی سب کی ہے اور سب کو قبول کرتی ہے ۔ پورے ملک سے لوگ یہاں اچھی تعلیم، صحت اور بہتر روزگار کے لیے آتے ہییں۔ بی جے پی دہلی کے لوگوں کے پانی کے حقوق کو روک رہی ہے ۔ سڑکوں سے لے کر سپریم کورٹ تک، ہم ہر جگہ لڑیں گے اور بی جے پی کی منفی سیاست دہلی میں ایک بار پھر ناکام ہوگی۔ 31 مئی کو دہلی حکومت سپریم کورٹ گئی اور بتایا کہ اچانک گرمی کی لہر کی وجہ سے دہلی میں درجہ حرارت 53 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا ہے اور پانی کی مانگ بڑھ گئی ہے ۔ ہم نے عدالت کو بتایا کہ ہماچل پردیش حکومت دہلی کو 137 کیوسک اضافی پانی دینے کے لیے تیار ہے ۔ ہم نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ ہریانہ حکومت کو حکم دیا جائے کہ وہ ہماچل سے دہلی تک پانی آنے دیں۔
انہوں نے کہا کہ پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ہمیں مختصر وقت کے لیے اس انتظام کی ضرورت ہے ۔ عدالت نے ہریانہ حکومت کو حکم دیا کہ وہ بغیر کسی رکاوٹ کے ہتھنی کنڈ بیراج کے ذریعے پانی کو دہلی پہنچنے کی اجازت دے ۔ ہریانہ حکومت نے نہ صرف ہماچل پردیش سے آنے والے 137 کیوسک پانی کو روک دیا ہے بلکہ دوسرے چینل سے دہلی آنے والے 1050 کیوسک پانی میں سے 200 کیوسک پانی کی سپلائی بھی روک دی ہے ۔
محترمہ ککڑ نے کہا کہ اس منفی سیاست کا نتیجہ ہے کہ بی جے پی ہریانہ میں آدھی رہ گئی ہے اور جلد ہی یہاں سے اس کا صفایا ہو جائے گا۔ اسے کس چیز کا گھمنڈ ہے ؟