جو لوگ کمال کی نظر رکھتے ہیں اور جنہیں دیوار کے بیچ میں سے بھی دکھائی دیتا ہے کاکہنا ہے کہ اپنے وزیر اعظم مودی جی جب بی جے پی کے صدر دفتر پر وکٹری اسپیچ دے رہے تھے تو… تو ان کے چہرے کے تاثرات زبان سے ادا ہو رہے الفاظ کا ساتھ نہیں دے رہے تھے… بالکل بھی نہیں دے رہے تھے …یعنی یوں تو مودی جی جیت کی خوشی میں خطاب کررہے تھے لیکن… لیکن ان کے چہرے پر مایوسی یا پھر ناراضگی صاف چھلک رہی تھی…اور اس لئے چھلک رہی تھی کہ… کہ الیکشن کے کچھ نتائج ہی ایسے آئے ہیں … مودی جی جیت کے بھی خوش نہیں تھے اور… اور راہل بابا ہار کے بھی خوش تھے… ایسا ہم نہیں بلکہ کہنے والوں کاکہنا ہے… اور ان کا ایسا اس لئے کہنا ہے کہ… کہ بات ہی کچھ ایسی تھی… ان نتائج میں…۴۰۰ پار کیا ۳۰۰ کا ہندسہ بھی پار نہ ہو سکا…اور ۳۷۰ نشستیں حاصل کرنے کی بات بھی نہیں بنی …اور شاید ۳۷۰ ہٹانے سے بھی کوئی بات نہیں بنی … یا یہ بھی وہ سکتا ہے کہ ۳۷۰ نے بات کو مزید بگاڑنے سے بچا لیا کہ… کہ اگر ۳۷۰ بھی نہیں ہوتا تو… تو پھر ۲۰۰ پار بھی مشکل تھا…اور اس لئے تھا کہ شہنشاہ ہند جو لاکھوں… چار پانچ لاکھوں ووٹوں سے الیکشن جیت جاتے تھے… آج محض ڈیڑھ لاکھ ووٹوں کے فرق سے جیت گئے … ان سے اچھی کار کردگی تو جیل میں بند پڑے انجینئر رشید نے دکھائی جنہوں نے اپنے گورے گورے گورے بانکے چھورے عمرعبداللہ کو زائد از دو لاکھ ووٹوں سے ہرا دیا … نہیں صاحب بات یہاں ہی ختم نہیں ہوتی…کہ… کہ جس لوک سبھا حلقے میں ایودھیا آتی ہے…وہ ایودھیا جہاں رام مندر ہے… وہ رام مندر جس کا مودی جی نے جنوری میں افتتاح کیا… وہ حلقہ بھی بی جے پی کے ہاتھوں سے کھسک گیا… اس حلقے میں بھی بی جے پی کو ہار کا سامنا ہوا… اور ہاں جلے پر تو نمک امیٹھی نے چھڑک دیا جہاںسمرتی ایرانی کو شکست فاش ہوئی… نہیں صاحب ہم مانتے ہیں کہ ہار جیت تو چلتی رہتی ہے‘ لیکن… لیکن محترمہ چیلنج دے رہی تھی… راہل بابا اور ان کی بہن کو چیلنج دے رہی تھی کہ آؤ دیکھیں کہ کس میں کتنا ہے دم اور… اور دیکھ لیجئے کہ کانگریس کے ایک عام خام امیدوار نے محترمہ کو دھول چٹوا دی …اوریہ سب اور …اوربہت سی باتیں پڑھنے والوں نے اپنے مودی جی کے چہرے پر پڑھیں ۔ہے نا؟