نئی دہلی// الیکشن کمیشن نے ملک میں جاری لوک سبھا کی انتخابی مہم کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اسٹار پر چارک وزیر اعظم نریندر مودی کے بعض تبصروں کے خلاف کانگریس پارٹی کی شکایات پر سخت رویہ اختیار کیا ہے ۔
کمیشن نے کانگریس کی شکایات اور ان پر بی جے پی کے ردعمل کے تجزیہ کے ساتھ بدھ کو لکھے گئے ایک خط میں بی جے پی کے صدر جے پی نڈا کو ہدایت دی ہے کہ پارٹی صدر کی حیثیت سے انہیں ایسی تقریریں اور بیانات نہیں دینے چاہئیں جس سے سماج میں دراڑ پیدا ہو۔ ” اور اس ہدایت کو اپنے اسٹار مہم چلانے والوں تک بھی پہنچائیں۔
کمیشن نے مسٹر نڈا کو چھ صفحات پر مشتمل خط میں نوٹ کیا کہ ان کی پارٹی کے "متعلقہ اسٹار مہم چلانے والوں کے بیانات میں ایک نمونہ نظر آتا ہے اور یہ ایک ایسا بیانیہ تخلیق کرتا ہے جو ضابطہ اخلاق کی مدت کے بعد بھی مہلک ہوسکتا ہے "۔ ”
کانگریس پارٹی کی شکایت پر کمیشن کے 28 اپریل کے نوٹس کا جواب مسٹر نڈا نے 13 مئی کو دیا تھا۔ اس میں بی جے پی نے کہا تھا کہ ‘شکتی’، پراپرٹی ٹیکس، بیف اور ریزرویشن کے تعلق سے کانگریس کے ‘برے ارادوں’ کو بے نقاب کرنے کے لیے اس کے اسٹار پرچارکوں کے بیانات محض حقائق کا اظہار تھے ۔
کمیشن نے بی جے پی کے صدر کو لکھا ہے کہ دیگر سیاسی پارٹیوں کے بیانات میں تکنیکی خامیوں کو تلاش کرتے ہوئے یا بہت زیادہ پھیلی ہوئی تشریحات کرتے ہوئے ، اسٹار پرچارکوں کو ان کے بیانات کے مواد کے حوالے سے ان کی اہم ذمہ داری سے آزاد نہیں کیا جاسکتا۔
کمیشن نے کہا ہے کہ اس طرح کی تشریح سے بحث کو صحیح سمت میں لانا چاہیے اور بحث کی سطح کو مزید گرانا نہیں چاہیے ۔
کمیشن نے بی جے پی کے صدر سے کہا ہے کہ ‘‘انتخابات آتے جاتے رہتے ہیں، لیکن آپ کی پارٹی جیسی پارٹیاں قائم رہیں گی اور ہندوستان کے سماجی و ثقافتی تانے بانے کی حفاظت ان سب سے زیادہ اہم ہے ۔’’
کمیشن نے بی جے پی کے صدر کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی پارٹی کے اسٹار پرچارکوں کے تئیں اپنی ذمہ داری پوری کریں اور انہیں باقاعدہ ایک نوٹ بھیجیں جس میں ان سے کہا جائے کہ وہ اپنے بیانات کو حد کے اندر رکھیں اور مہم میں مذہبی یا فرقہ وارانہ باتوں پر بات نہ کریں۔