نئی دہلی//بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے عام آدمی پارٹی (آپ) کی راجیہ سبھا کی رکن سواتی مالیوال کے ساتھ بدسلوکی اور دہلی کی ایکسائز پالیسی کے سلسلے میں آج وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ ایمانداری کا ڈرامہ کر رہے ہیں جو انتہائی تکلیف دہ ہے ۔ یہ پارٹی عوام کوجس طریقے سے دھوکہ دے رہی ہے ر ملک کے عوام اس کا مناسب جواب دیں گے ۔
گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت اور بی جے پی کے قومی ترجمان اور رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر سدھانشو ترویدی نے بدھ کو پارٹی کے مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
اس دوران عام آدمی پارٹی کی راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سواتی مالیوال کے ساتھ بدسلوکی کے معاملے پر مسٹر پرمود ساونت نے جب کہ ڈاکٹر سدھانشو ترویدی نے شراب کی پالیسی اور منیش سسودیا کی ضمانت کے بارے میں دہلی کورٹ کے تبصروں کا حوالہ دیتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال پر سخت حملہ کیا۔
گوا کے وزیر اعلیٰ ساونت نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کے عظیم تہوار میں ہر کوئی حصہ لے رہا ہے ۔ ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کو پورا کرنے کے لیے اس بار 400 پار کرنا بی جے پی کا نہیں بلکہ ہم وطنوں کا نعرہ بن گیا ہے ۔ جموں و کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک ملک کے تمام لوگ ترقی یافتہ ہندوستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا "میں تین دن سے دہلی میں پارٹی کے لیے انتخابی مہم چلا رہا ہوں اور لوگ صرف ایک سوال پوچھ رہے ہیں کہ سواتی مالیوال کے ساتھ ہونے والے واقعے پر دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کچھ کیوں نہیں کہہ رہے ؟ وہ کیوں خاموش ہیں؟ مالیوال کے معاملے پر اروند کیجریوال کی خاموشی سے سب کچھ ظاہر ہو رہا ہے کہ اب عام آدمی پارٹی دہلی مخالف اور خواتین مخالف پارٹی بن گئی ہے ۔ خاتون ممبر پارلیمنٹ اور 20 سال تک ان کی ساتھی سواتی مالیوال کی وزیر اعلیٰ کے 120 کروڑ روپے کے شیش محل میں ہونے والے ہراسانی اور بدسلوکی پر خاموشی ان کی بے شرمی کو ظاہر کرتی ہے ۔
مسٹر ساونت نے کہا کہ جب سواتی مالیوال کو ہراساں کیا گیا تو اگلے ہی دن عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ پریس کانفرنس کرتے ہیں اور وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر پیش آنے والے ہراسانی کے واقعے کا اعتراف کرتے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کیجریوال کی طرف سے تین دن کے اندر کارروائی کا یقین دلایا۔ لیکن تین دن بعد کیجریوال اپنے سابق پرسنل اسسٹنٹ بیبھو کمار کو اپنی سرکاری گاڑی میں دہلی سے لکھنؤ لے گئے ۔ خود مسٹر کیجریوال سواتی مالیوال پر سمجھوتہ کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں اور کجریوال نے سونی مشرا کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا۔ جب سونی مشرا نے عام آدمی پارٹی کے نریلا ایم ایل اے کے خلاف ہراسانی کی شکایت درج کروائی تو کیجریوال نے ان پر سمجھوتہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا، جس کے نتیجے میں سونی مشرا نے خودکشی کرلی۔
مسٹر ساونت نے کہا "کیجریوال کے سابق پی اے بیبھو کمار کس حیثیت میں سی ایم ہاؤس میں ٹھہرے ہوئے تھے ؟ جب بیبھو کمار کا اس واقعہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ، تو بیبھو نے اپنے موبائل فون کو فارمیٹ کیوں کیا؟ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج کیوں خالی کر دی گئی ہیں، وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج کو چھپا کر رکھنا بیبھو کمار کے ملوث ہونے کو ظاہر کرتا ہے ۔ وزیراعلی ان تمام سوالوں کا جواب دینا ہو گا ۔
مسٹر ساونت نے کہا کہ کیجریوال کی پارٹی انڈیا اتحاد کا ایک جزو ہے ۔ انڈیا اتحاد کی ایک لیڈر نعرہ دیتی ہے کہ ‘‘میں ایک لڑکی ہوں لڑ سکتی ہوں’’، لیکن وہ خاتون رکن پارلیمنٹ کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی پر خاموش کیوں ہے ؟ اروند کیجریوال دہلی سے ممبئی تک انتخابی میٹنگیں، ریلیاں اور پریس کانفرنس کر رہے ہیں، لیکن 13 مئی کو سواتی مالیوال کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر وہ ایک لفظ بھی کہنے سے کیوں گریز کر رہے ہیں؟ دہلی کی بہنیں اور مائیں کجریوال سے کہہ رہی ہیں کہ 13 مئی کو سواتی مالیوال کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر وزیر اعلیٰ کیجریوال کو اپنی خاموشی توڑنی چاہیے ۔ سواتی مالیوال کے ساتھ پیش آنے والے واقعے میں بیبھو کمار 100 فیصد ملوث ہے ۔ عام آدمی پارٹی کی راجیہ سبھا کی ایم پی اور اروند کیجریوال کی 20 سال سے ساتھی سواتی مالیوال نے خود اس معاملے میں شکایت درج کرائی ہے ۔