نئی دہلی//
الیکشن کمیشن نے منگل کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم’ایکس‘سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کرناٹک یونٹ کی ایک پوسٹ کو فوری طور پر ہٹانے کی ہدایت دی اور اسے قانون کی خلاف ورزی قرار دیا۔
کمیشن کی طرف سے ایکس کے نوڈل افسر کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کرناٹک کی سوشل میڈیا پوسٹ قانون کے خلاف ہے اور اس کے خلاف بنگلورو میں مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔
کمیشن نے کہا ہے کہ ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر نے ایکس کو۵مئی کو ہی اس پوسٹ کو ہٹانے کو کہا تھا، لیکن اسے اب تک نہیں ہٹایا گیا ہے ۔
کمیشن نے اس پوسٹ کو فوری طور پر ہٹانے کو کہا ہے ۔
کمیشن نے خط کے ساتھ بنگلورو شہر کے۴۲ویں ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت میں دائر کیس کی ایک کاپی بھی منسلک کی ہے جس میں کرناٹک بی جے پی کے صدر وجیندر بی یدیورپا اور بی جے پی کرناٹک کے ٹویٹر ہینڈل کے افسر انچارج کو مدعا بنایا گیا ہے ۔
اس معاملے میں شکایت کنندہ نے کرناٹک بی جے پی کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی اینیمیشن تصویر پر اپنی شکایت کی بنیاد رکھی ہے ، جس میں ایک گھونسلے میں تین انڈے رکھے گئے ہیں، جنہیں درج فہرست ذات، قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کی نمائندگی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔
اس گھونسلے میں ایک اور انڈا رکھا گیا ہے جو مسلمانوں کی نمائندگی کرتا ہے اور اس میں دکھایا گیا ہے کہ راہل گاندھی (کانگریس لیڈر) اور وزیر اعلیٰ سدارامیا ان انڈوں سے نکلنے والے چوزوں میں سے صرف ایک کو کھلا رہے ہیں جو کہ مسلمان پرندے کی علامت ہے ۔
اس پوسٹ کے ذریعے صرف ایک برادری کی طرفداری کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے ۔