اجی کیا فرق پڑے گا اگر کچھ لوگ کسی سیاسی جماعت کے در پردہ امیدوار ہیں… اللہ میاں کی قسم اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا اور… اور اس لئے نہیں پڑے گا کہ کشمیر کی تاریخ تو پہلے ہی درپردہ چیزوں سے بھری پڑی ہیں… یہاں جو کچھ بھی ہو تا ہے درپردہ ہی ہوتا ہے… اور جو درپردہ ہوتا ہے اس سے کچھ حاصل نہیں ہو تا ہے… بالکل بھی نہیں ہو تا ہے… پاکستان نے کشمیر میں تین دہائیوں تک درپردہ جنگ لڑی…کچھ حاصل ہوا… یقینا اسے کچھ حاصل نہیں ہوا اور… اور الٹا کشمیر کو جو حاصل ہوا تھا وہ بھی چھن گیا … وہ بھی لٹ گیا … یہ بات تو ہمیں ‘ ہم کشمیریوں کی سمجھ میں آگئی … لیکن پاکستان کی سمجھ میں نہیں آ رہی ہے… بالکل بھی نہیں آ رہی ہے…اور ان کی سمجھ میں بھی نہیں آ رہی ہے جو درپردہ امیدوروں کو میدان میں اتارے جانے پر آسمان سرپر اٹھائے ہوئے ہیں… کیوں اٹھائے ہوئے ہیں… یہ ہماری سمجھ میں نہیں آرہا ہے… مانا …جی ہاں مانا کہ کچھ ایک جماعتوں نے بی جے پی کے کہنے پر اپنے امیدوروں کو میدان میں اتارا ہے… بی جے پی کیلئے اتارا ہے… بی جے پی کے درپردہ امیدواروں کے طور پر اتارا ہے تو… تواس برا ہی کیا ہے…یہ جو ہو رہا ہے پہلی بار نہیں ہو رہا ہے… یہ سب پہلے بھی ہوا ہے… فرق یہ ہے کہ پہلے … الیکشن سے پہلے یہاں کی سیاسی جماعتیں بی جے پی کیخلاف لڑتی تھیں… اور الیکشن کے بعد اسی جماعت سے ہاتھ ملا کر اقتدار کے مزے لوٹتی تھیں …۲۰۱۴ میں ہم نے دیکھا… جب پی ڈی پی‘ بی جے پی کی اے ‘ بی یا سی ٹیم نہیں تھی… جب اس جماعت نے بی جے پی کو جموں کشمیر میں روکنے کے نام پر الیکشن لڑا … اور پھر اسی جماعت کے ساتھ ہاتھ ملایا اور… اور اس کو کشمیر لایا ۔جو جماعتیں آج ’در پردہ،درپرہ‘ چلا رہی ہیں… وہ بھی جانتی ہیں کہ… کہ یہ کشمیر ہے ‘ کشمیر اور یہاں وہی ہو تا ہے تو منظور دہلی ہو تا ہے… اس لئے کچھ جماعتیں رضاکارانہ طور پر دہلی کی… بی جے پی کی اے ‘ بی اور سی ٹیمیں بن جاتی ہیں… کچھ کو بننا پڑتا ہے کہ… کہ اس کے علاوہ کشمیر کے پاس کوئی آپشن نہیں رہا ہے… یا کشمیر کو کوئی آپشن نہیں دیا گیا ہے ۔ہے نا؟