نئی دہلی//
آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے منگل کو کہا کہ فوج جدید، چست، چیلنجوں سے نمٹنے کے قابل، ٹیکنالوجی سے لیس اور خود انحصار بننے کیلئے ایک مکمل تبدیلی سے گزر رہی ہے ۔
جنرل پانڈے نے فوج کی طرف سے یہاں ملک کے مشہور فوجی مفکرین میں سے ایک جنرل کے سندر کی یاد میں منعقدہ چوتھے جنرل سندر جی میموریل لیکچر میں فوج کی تبدیلی پر جنرل سندر کی دور اندیشی کو اجاگر کیا۔
فوجی سربراہ نے میدان جنگ کی ڈیجیٹلائزیشن، انفارمیشن وارفیئر، ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ، روایتی حکمت عملیوں اور طاقت کے ڈھانچے کے شعبوں میں جنرل سندر کے نقطہ نظر کو بھی اجاگر کیا۔
جنرل پانڈے نے کہا کہ مستقبل کی ضروریات اور چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے فوج مجموعی تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فوج ضرورت کے مطابق ترقی پسندانہ نقطہ نظر کے ساتھ بہتری کے لیے تبدیلی کے لیے بیدار ہے ۔
فوج کے سربراہ نے کہا’’ہندوستانی فوج کی مجموعی تبدیلی، جسے ہم نے دو سال پہلے نافذ کیا تھا، ایک جدید،چست، ٹیکنالوجی کے قابل اور خود انحصار مستقبل کے لیے تیار فورس کی تشکیل کی ہماری کوششوں کا حصہ ہے ‘‘۔
جموں و کشمیر کے سابق گورنر این این ووہرا نے جنرل سندر جی کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کیے اور ‘قومی سلامتی پالیسی کی ضرورت’ پراپنے خیالات کا اظہار کیا۔
لیفٹیننٹ جنرل سبرت ساہا (ریٹائرڈ)، سابق آرمی وائس چیف اور نیشنل سیکورٹی ایڈوائزری بورڈ کے ممبر نے ’ہندوستان کی مسلح افواج کی جدید کاری:جنرل کے سندر جی سے سبق‘پر ایک لیکچر دیا۔
تینوں سروسز کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران کے ساتھ ساتھ ادباء اور مختلف تھنک ٹینکس نے پروگرام میں شرکت کی۔